مسلمانوں کیلئے 4 فیصد ریزرویشن بحال کرنے کانگریس کے وعدے پر امیت شاہ کا سوال
امیت شاہ نے کہاکہ بہت سی جگہوں پر پارٹی کارکنوں کے خاندان کے لوگ الیکشن لڑ سکتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بی جے پی اقربا پروری کی پیروی کرتی ہے"۔ مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ بی جے پی ہمیشہ سے خاندان پرستی کے خلاف رہی ہے۔
ہبلی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کانگریس سے پوچھا ہے کہ کیا وہ مسلمانوں کے چار فیصد کوٹہ کو بحال کرنے کے لیے وکلیگاس یا لنگایت برادریوں کے ریزرویشن کوٹہ کو کم کرے گی۔
امیت شاہ نے پیر کی رات یہاں نامہ نگاروں سے کہا، "میں ان (کانگریس) سے عاجزی کے ساتھ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ اسے (مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن کوٹہ) بحال کرنے کے لیے وکلیگا یا لنگایت یا دلت یا درج فہرست قبائل (ایس ٹی) ریزرویشن کوٹہ کا فیصد کم کریں گے، کانگریس کو اس پر واضح طور پر سامنے آنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقتصادی طور پر کمزور طبقات (EWS) کو ریزرویشن دے رہے ہیں، لیکن کسی کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جانا چاہیے۔ یہ آئین کی بنیادی روح ہے۔”
جنتا دل سکیولر پر اقربا پروری کے ان کے الزام کے حوالے سے جب جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے اپنے لیڈروں کے کنبہ کے افراد کو ٹکٹ دینے کے بارے میں پوچھا گیا تو شاہ نے کہا کہ بی جے پی ایک خاندان کے زیر کنٹرول نہیں ہے جبکہ دیگر حریف جماعتیں ایک ہی خاندان کے ارکان کے زیر کنٹرول ہیں۔
انہوں نے کہا، ” بہت سی جگہوں پر پارٹی کارکنوں کے خاندان کے لوگ الیکشن لڑ سکتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بی جے پی اقربا پروری کی پیروی کرتی ہے”۔ مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ بی جے پی ہمیشہ سے خاندان پرستی کے خلاف رہی ہے۔
بی جے پی کی طرف سے مسلمانوں کو ٹکٹ نہ دینے پر انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اکثریت اور اقلیت کے تصور پر یقین نہیں رکھتی اور امیدواروں کو میرٹ اور جیتنے کی بنیاد پر ٹکٹ دیتی ہے۔
امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) جیسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ واضح ر ہے کہ چیف منسٹر بسوراج بومئی کی قیادت والی حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کوٹہ کے تحت مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن ختم کر دیا تھا اور کمیونٹی کو EWS زمرے میں منتقل کر دیا تھا، اور اسے اکثریتی ووکلیگا اور لنگایت برادریوں میں برابر تقسیم کردیا گیا تھا۔