دہلی

نیٹ امتحان پر برہمی کی گونج پارلیمنٹ میں سنائی دے گی: کانگریس

کانگریس نے جمعرات کے روز نیٹ امتحان مسئلہ کی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی تحقیقات کے اپنے مطالبہ کا اعادہ کیا اور زوردے کرکہا کہ اس معاملہ پر سارے ملک میں برہمی پائی جاتی ہے جس کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی دے گی۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کے روز نیٹ امتحان مسئلہ کی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی تحقیقات کے اپنے مطالبہ کا اعادہ کیا اور زوردے کرکہا کہ اس معاملہ پر سارے ملک میں برہمی پائی جاتی ہے جس کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی دے گی۔

متعلقہ خبریں
مودی حکومت افشاء اور فراڈ کے بغیر امتحان منعقد نہیں کرسکتی: کھرگے
کوٹا میں ایک اور کوچنگ طالبہ کی خودکشی
پارلیمنٹ کامپلکس میں مجسموں کی منتقلی پر اعتراض، اسپیکر لوک سبھا کے نام ملیکارجن کھرگےکا مکتوب
نیٹ مسئلہ، پرینکا گاندھی پر بی جے پی کی تنقید
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ

اپوزیشن جماعت نے نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی(این ٹی اے) کے ڈائرکٹر کو برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور دعویٰ کیاکہ نیٹ امتحان کے بارے میں تحقیقات کے لئے مطالبہ پر بی جے پی حکومت کا رویہ غیرذمہ دارانہ اور بے حس ہے۔

کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ گذشتہ10 سال کے دوران مودی حکومت نے پرچہ سوالات کے افشاء اور دھاندلیوں کے ذریعہ کروڑوں نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ ک ردیا ہے۔

صدرکانگریس نے کہا کہ نیٹ امتحان میں رعایتی نشانات ہی مسئلہ نہیں ہیں بلکہ دھاندلیاں ہوئی ہیں‘ پرچہ سوالات کا افشاء کیاگیا ہے اور کرپشن ہوا ہے۔ نیٹ امتحان میں حصہ لینے والے 24لاکھ طلباء کا مستقبل مودی حکومت کی حرکتوں کی وجہ سے داؤ پرلگا ہوا ہے۔

امتحانی مرکز اور کوچنگ سنٹرس کے درمیان گٹھ جوڑہوا تھا جہاں رقم ادا کرو‘ پرچہ سوالات حاصل کرو کا کھیل کھیلاگیا۔ کھرگے نے اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت این ٹی اے کے کاندھوں پر ذمہ داری ڈالتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی۔

سارے نیٹ اسکام کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہئیے۔ اگر مودی حکومت سی بی آئی تحقیقات کے لئے تیار نہیں ہے تو کانگریس پارٹی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔ تحقیقات کے بعد خاطیوں کو سخت ترین سزا دی جانی چاہئیے اور لاکھوں طلباء کو معاوضہ دیاجاناچاہئیے تاکہ ان کے سال کو ضائع ہونے سے بچایاجاسکے۔

گوگوئی نے یہاں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سارے اسکینڈل کی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں جس کی وجہ تقریباً24لاکھ طلباء کا مستقبل متاثرہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ماننا ہے کہ عام خاندانوں کو 30لاکھ روپئے خرچ کرنے پر مجبور کیاگیا۔ مختلف کوچنگ اور امتحانی مراکز کے وعدوں کی وجہ سے عوام نے تقریباً اتنی رقم خرچ کی۔ گوگوئی نے کہا ہمارا ماننا ہے کہ اگر این ٹی اے کی زیرقیادت کوئی تحقیقات کرائی جائیں تو وہ منصفانہ اور جامع نہیں ہوسکتی ہیں۔

این ٹی اے کے چیرپرسن کو ہٹایاجاناچاہئیے اور وزیراعظم نریندرمودی کو جو دسویں جماعت کے طلبہ کو مشورے دینا پسند کرتے ہیں‘ یہ نہیں بھولناچاہئیے کہ یہ انڈرگریجویٹس کتنے ذہنی تناؤ سے گزرے ہوں گے۔ نیٹ اسکام پر توجہ دینے کے بجائے وہ حلف برداری تقاریب میں شرکت میں مصروف ہیں اور بیرونی دوروں پر روانہ ہورہے ہیں۔

انڈیا بلاک ان طلبہ کے کاز کیلئے جدوجہد کرے گا کیونکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ اب انڈیا بلاک کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ حکومت کو گھٹنوں پر جھکاسکتا ہے اور طلبہ کے تئیں ذمہ دار بناسکتا ہے۔

a3w
a3w