شمالی بھارت

مدھیہ پردیش کے 17 مذہبی شہروں میں شراب پر پابندی کا اعلان

مدھیہ پردیش حکومت نے آج شراب بندی کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست کے 17 بڑے مذہبی شہروں میں شراب پر پابندی ہوگی، ان قصبوں میں شراب کی کوئی دکان نہیں ہوگی اور نہ ہی موجودہ دکانوں کو کہیں اور منتقل کیا جائے گا۔

مہیشور: مدھیہ پردیش حکومت نے آج شراب بندی کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست کے 17 بڑے مذہبی شہروں میں شراب پر پابندی ہوگی، ان قصبوں میں شراب کی کوئی دکان نہیں ہوگی اور نہ ہی موجودہ دکانوں کو کہیں اور منتقل کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
مذہبی مقامات پر شراب اور گوشت پر امتناع زیرغور
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
ٹرین میں خاتون نے بچی کو جنم دیا، بوگی میں موجود خواتین نے ڈلیوری کرائی

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے یہاں ریاستی وزراء کونسل کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کی کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ اجین میونسپل کارپوریشن علاقہ سمیت 17 مذہبی قصبوں میں تمام موجودہ شراب کی دکانیں بند کی جائیں گی۔ ان میں ایک میونسپل کارپوریشن کے علاوہ میونسپلٹی، میونسپل کونسل اور گرام پنچایت کے علاقے بھی شامل ہیں۔

ڈاکٹر یادو نے کہا کہ اجین کے علاوہ اومکاریشور، مہیشور، دتیا، میہر، سلکن پور، کنڈل پور سمیت 17 مذہبی شہروں میں شراب بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزراء کی کونسل نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اب ریاستی وزراء اپنے محکموں کے مفاد میں خصوصی حالات میں تبادلے بھی کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹرانسفر پالیسی ابھی آنا باقی ہے تاہم خصوصی صورتحال کے پیش نظر ابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح ریاست میں خواتین کے مفاد میں کئی فیصلے لئے گئے ہیں۔ ریاست میں ترقیاتی اسکیموں سے متعلق بھی کئی اہم تجاویز کو وزراء کی کونسل نے منظوری دی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر دیوی اہلیہ بائی ہولکر کو بھی یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔