ایشیاء

پاکستان میں نازی جرمنی دور کے قانون کا استعمال:عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے پیر کے دن کہا کہ پاکستانی ”تاریک دور“ میں جی رہے ہیں کیونکہ حکام‘ سپریم کورٹ کی خاموشی کے درمیان ان کے حامیوں کے خلاف نازی جرمنی دور کے قانون کا استعمال کررہے ہیں۔

لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے پیر کے دن کہا کہ پاکستانی ”تاریک دور“ میں جی رہے ہیں کیونکہ حکام‘ سپریم کورٹ کی خاموشی کے درمیان ان کے حامیوں کے خلاف نازی جرمنی دور کے قانون کا استعمال کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
عمران خان 8کیسس میں ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع
عمران خان کی پارٹی کے 153 ورکرس کو ضمانت منظور
عمران خان کے خلاف غداری کیلئے اُکسانے کا کیس درج
چانسلر آکسفورڈ یونیورسٹی کے الیکشن پر عالمی میڈیا میں ہلچل
عمران خان کا پولی گراف ٹسٹ کرانے سے انکار

سیکوریٹی ایجنسیوں نے پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ہزاروں ورکرس کو ملک بھر میں حراست میں لے رکھا ہے۔ عمران خان نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا کہ ہم لوگ اب تاریک دور میں رہ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے خلاف نازی جرمنی دور کا قانون استعمال ہورہا ہے۔

سپریم کورٹ‘ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت سے جڑے کسی بھی شخص کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کب تک ہونے دے گی۔ پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ جرمنی کے علاوہ اسٹالن کے روس‘ شمالی کوریا اور چین میں ثقافتی انقلاب کے دوران یہ قانون استعمال ہوا تھا۔

پولیس نے پیر کے دن پی ٹی آئی حکومت کے سابق وزیر فینانس حماد اظہر کے والد کو پکڑلیا۔ سیکوریٹی ایجنسیوں نے 9 مئی کے تشدد کے سلسلہ میں گرفتاری سے بچ رہے افراد کے ارکان ِخاندان کی پکڑدھکڑ جاری رکھی ہے۔ حماد اظہر روپوش ہیں۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ فوجی تنصیبات پر پی ٹی آئی ورکرس کے حملہ کی منصوبہ سازی کرنے والوں میں وہ بھی شامل ہیں۔ عمران خان نے اردو میں ٹویٹ کیا کہ حماد اظہر کے والد میاں اظہر کو لاہور میں ان کے بنگلہ سے اغوا کیا گیا۔

میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ وہ پنجاب کے نہایت بااحترام قائدین میں ایک ہیں۔ 82 سال ان کی عمر ہے اور انہیں کئی بیماریاں ہیں۔ اس فاشسٹ حکومت کو اخلاقیات کا کوئی احساس نہ رہا۔ وہ پی ٹی آئی کو کچلنے کے مشن میں لگی ہے۔