تلنگانہ

کانگریس پارٹی میں کوئی بھی چیف منسٹر بن سکتا ہے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ایم پی کا سنسنی خیز تبصرہ

کانگریس رکن اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی جو تلنگانہ کانگریس کے اسٹار کمپینر بھی ہیں۔ آج کہا کہ کانگریس پارٹی میں کوئی بھی چیف منسٹر بن سکتا ہے جبکہ بی آر ایس میں کے سی آر کے بعد صرف کے ٹی راما راؤ ہی چیف منسٹر بن سکتے ہیں۔

حیدرآباد: کانگریس رکن اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی جو تلنگانہ کانگریس کے اسٹار کمپینر بھی ہیں۔ آج کہا کہ کانگریس پارٹی میں کوئی بھی چیف منسٹر بن سکتا ہے جبکہ بی آر ایس میں کے سی آر کے بعد صرف کے ٹی راما راؤ ہی چیف منسٹر بن سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
باپ اور بیٹے کا جیل جانا یقینی: وینکٹ ریڈی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
تلنگانہ انتخابات: ووٹ دینے کے لیے آنے والے دو افراد کی موت
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد

کومٹ ریڈی آج نکریکل حلقہ اسمبلی میں کانگریس میں شامل ہونے والے سابق ایم ایل اے ویمولا ویرشم کی جانب سے منعقدہ روڈ شو سے خطاب کررہے تھے۔ کومٹ ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کا آئندہ چیف منسٹر کون ہوگا یہ اہم نہیں ہے۔

بلکہ کانگریس کو برسر اقتدار لانا ہم سب کا بنیادی مقصد ہے۔ تاہم کومٹ ریڈی نے یہ بھی کہا کہ میں بھی مستقبل میں چیف منسٹر بن سکتا ہوں۔ بی آر ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں اور جلسوں میں شرکت کرتے ہیں وہاں کی برقی مسدود کردی جاتی ہے۔

کومٹ ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر بی آر ایس امیدواروں کو کروڑوں روپے تقسیم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر وہ شخص ہیں جنہوں نے لاکھوں مرتبہ جھوٹ بولا ہے۔ بی آر ایس میں دلتوں اور خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے سابق میں کانگریس کے ارکان اسمبلی کو ایسا خریدا جیسا کہ منڈی سے بھینسوں کو خریدا جاتا ہے۔ کومٹ ریڈی نے پیشن گوئی کی کہ کل یا پرسوں انتخابی اعلامیہ جاری کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کسانوں کو 24 گھنٹہ برقی سربراہی کے دعویٰ کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ثابت کردیں تو وہ کچھ بھی کرنے تیار ہیں۔ کومٹ ریڈی نے کہا کہ ریاست کے 119 حلقوں کے منجملہ صرف کے سی آر کے حلقہ گجویل‘ کے ٹی آر کے حلقہ سرسلہ اور ہریش راؤ کے حلقہ سدی پیٹ کے سوا دیگر 116 حلقوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے فارم ہاوز تک جانے کے لئے 600 کروڑ روپے کی لاگت سے سڑکیں تعمیر کی ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر کو چالینج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ویریشم کو نکریکل سے شکست دے کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضلع نلگنڈہ میں کانگریس کی طاقت کیا ہے بی آر ایس کو دکھائیں گے۔