اے پی: طلبا کی ریگنگ اورحملہ
تشدد کا نشانہ بنے طلبا معمولی زخمی ہوگیے اور انہیں مقامی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ والدین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی کالج میں ریگنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں، لیکن انتظامیہ اور پولیس نے سخت کارروائی نہیں کی۔

حیدرآباد: اے پی کے پالناڈو ضلع کے دچے پلی گورنمنٹ جونیئر کالج میں ریگنگ کا ایک سنگین واقعہ پیش آتے ہی تعلیمی ادارہ میں کھلبلی مچ گئی۔ دو طلبہ پر ساتھی طلبہ نے مبینہ طور پر اس وقت حملہ کیا جب وہ کالج سے واپس ہاسٹل جا رہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق پانچ طلبہ نے مل کر ایک طالب علم کو زبردستی بی سی ہاسٹل لے جا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے واقعہ کی اطلاع کسی کو دی تو اسے بجلی کا کرنٹ لگا کر ہلاک کر دیا جائے گا۔
متاثرہ طالب علم کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں ایک بیرونی شخص بھی شامل تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
تشدد کا نشانہ بنے طلبا معمولی زخمی ہوگیے اور انہیں مقامی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ والدین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی کالج میں ریگنگ کے واقعات پیش آ چکے ہیں، لیکن انتظامیہ اور پولیس نے سخت کارروائی نہیں کی۔
اس بار والدین نے الزام عائد کیا کہ پولیس ان کی شکایت کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی اور ملزمان کے خلاف فوری کارروائی سے گریز کر رہی ہے۔
مقامی سماجی تنظیموں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث طلبا کو فوری طور پر کالج سے معطل کیا جائے، بیرونی شخص کو گرفتار کیا جائے، اور ریگنگ کے خلاف سخت قوانین پر سختی سے عمل کیا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔
دوسری جانب، تعلیمی حلقوں میں اس واقعہ کے بعد طلبہ کے تحفظ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔