حیدرآباد
بین ذات شادی، جوڑے نے بزرگوں کے خوف سے خود کومندر میں بند کرلیا
حیدرآباد: آندھراپردیش سکریٹریٹ کے دو ملازمین نے بین ذات شادی کے بعد اپنے ارکان خاندان اور بزرگوں کی مخالفت کے خوف سے مندر میں خود کوبند کرلیا۔
![شادی خانہ میں جھگڑے کا واقعہ](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2023/05/INTER-FAITH-MARRIAGE.jpg)
حیدرآباد: آندھراپردیش سکریٹریٹ کے دو ملازمین نے بین ذات شادی کے بعد اپنے ارکان خاندان اور بزرگوں کی مخالفت کے خوف سے مندر میں خود کوبند کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ضلع کرشنا کے بدھاپالم گاوں کی مندر میں ناگاراجو اور گائتری نے شادی کرلی۔
یہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے تاہم ان کو خوف تھا کہ ان کے والدین اور بزرگ اس شادی کی مخالفت کریں گے جس پر انہوں نے مندر میں شادی کی اور بعد ازاں خود کو مندر میں ہی مقفل کرلیا۔
مقامی افراد نے اس بات کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس وہاں پہنچی۔پولیس نے اس نوبیاہتا جوڑے کی کونسلنگ کی اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد اس جوڑے نے دروازہ کھول دیا۔
یہ دونوں، بالغ ہیں۔ پولیس نے کہاکہ دونوں کے خاندانوں کے ارکان کی کونسلنگ بھی کی جائے گی او راس رشتہ کو قبول کرنے کی خواہش کی جائے گی۔