حیدرآباد

اے پی:بیٹی کو ہیروئین بنانے زبردستی ہارمونس کے انجکشنس دینے والی ماں زیرحراست

حیدرآباد: بیٹی کو ہیروئین بنانے کیلئے اس کو زبردستی طورپر ہارمونس کے انجکشن دینے والی ذہنی طورپر متاثرہ ماں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

حیدرآباد: بیٹی کو ہیروئین بنانے کیلئے اس کو زبردستی طورپر ہارمونس کے انجکشن دینے والی ذہنی طورپر متاثرہ ماں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

متعلقہ خبریں
محترمہ احمدی بیگم کو تلنگانہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ
بھٹی وکرامارکا کی لاس ویگاس میں مائننگ ایکسپو میں شرکت
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت
ایم بی اے میں 2598 نشستیں خالی

یہ واقعہ اے پی کے وجیانگرم ضلع میں پیش آیا۔تفصیلات کے مطابق یہ لڑکی دسویں جماعت میں زیرتعلیم تھی تاہم اس نے بیٹی کو ہیروئین بنانے کے اپنے خواب کو پوراکرنے کے لئے ہارمونس کے انجکشن کا اس پر تجربہ کیا۔

اس خاتون کو بیٹی کی پیدائش کے بعد اس خاتون کے شوہر کی موت ہوگئی جس کے بعد خاتون نے دوسری شادی کی۔

دوسرے شوہر سے اس کو دوبچے ہوئے تاہم اس کا رویہ ٹھیک نہ ہونے اورذہنی توازن درست نہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کا شوہر اپنے بچوں کو لے کر چلاگیاجس کے بعد سے ہی وہ پہلے شوہر سے ہوئی بیٹی کے ساتھ زندگی گذاررہی تھی۔

اس نے لڑکی کو بعد ازاں تعلیم کے لئے ہاسٹل میں داخل کروایا۔اسی دوران خاتون کے ناجائز تعلقات ایک شخص کے ساتھ ہوگئے۔

گرمائی تعطیلات ہونے کے سبب اس کی بیٹی گھرآئی۔ اسی دوران خاتون کے ساتھ ناجائز تعلقات بنانے والے نے لڑکی کودیکھااور خاتون سے کہا کہ لڑکی کو ہیروئن بنایاجاسکتا ہے۔

وہ اس کو اس کے جاننے والوں کے ذریعہ فلموں میں کام دلوائے گا۔ اس نے لڑکی کو جلد بڑا کرنے کے لئے بعض انجکشنس دینے کا مشورہ دیا جو ہارمونس کے انجکشنس تھے۔

اس کی بات مانتے ہوئے خاتون روزانہ لڑکی کو زبردستی طورپر انجکشنس دیاکرتی تھی۔یہ سلسلہ کچھ دنوں تک جاری رہا تاہم لڑکی میں ان انجکشنس کے ذیلی اثرات (سائیڈ ایفکٹس) دیکھنے میں آئے اور اس کی صحت خراب ہونے لگی۔

اس کے باوجود لڑکی کو انجکشنس دینے کا سلسلہ خاتون نے جاری رکھا تاہم لڑکی نے 1098 نمبر پر کال کرتے ہوئے چائلڈ لائن کے عہدیداروں کو اس بات سے واقف کروایا جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر خاتون کو حراست میں لے لیا۔

پولیس اس سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔لڑکی کو وشاکھاپٹنم میں واقع سوادھا ہوم منتقل کردیاگیا۔

a3w
a3w