تعلیم و روزگار

تلنگانہ کی 9 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرس کا تقرر

حکومت تلنگانہ نے طویل انتظار اور تاخیر کے بعد بالآخر ریاست کی 9 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرس کا تقرر کیا ہے۔ جن میں ایک مسلمان بھی شامل ہے۔

حیدرآباد (آئی اے این ایس) حکومت تلنگانہ نے طویل انتظار اور تاخیر کے بعد بالآخر ریاست کی 9 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرس کا تقرر کیا ہے۔ جن میں ایک مسلمان بھی شامل ہے۔

متعلقہ خبریں
محکمہ پولیس میں تقررات کا عمل آخری مرحلہ میں داخل
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
میری تعلیم بھی سرکاری اسکول میں ہوئی: ریونت ریڈی

ریاستی گورنر جشنو دیو ورما نے جو ان یونیورسٹیوں کے چانسلرس بھی ہیں‘ فائل پر دستخط ثبت کرتے ہوئے 9 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے تقررات کی راہ ہموار کردی۔

گورنر کی منظوری کے بعد ریاستی حکومت نے اس سلسلہ میں باضابطہ طور پر احکام جاری کئے‘ ریاستی گورنر جشنو دیو ورما نے جمعہ کے روز حیدرآباد کی باوقار عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے طور پر پروفیسر کمار موگلارام کا تقرر کیا ہے جبکہ پروفیسر جی این سرینواس کو محبوب نگر کی پالمورو یونیورسٹی کا وائس چانسلر تقرر کیا گیا۔

اس طرح پروفیسر پرتاپ ریڈی ورنگل کی کاکتیہ یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر رہیں گے۔ کریم نگر کی شاتا واہنا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدہ پر پروفیسر اومیش کمار کو نامزد کیا گیا ہے۔ پروفیسر نتیانندا راؤ کو تلگو یونیورسٹی حیدرآباد کا وائس چانسلر بنایا گیا ہے۔ گورنر نے پروفیسر الطاف حسین کو نلگنڈہ کی مہاتما گاندھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدہ پر تقرر کیا ہے۔

گورنر نے جن دیگر وائس چانسلروں کا تقرر کیا ہے ان میں نظام آباد کی تلنگانہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے طور پر پروفیسر یادگیری راؤ بھی شامل ہیں‘ جئے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ اگریکلچر یونیورسٹی حیدرآباد اور سری کونڈا لکشمن باپو جی ہارٹی کلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلرس کے عہدیداروں پر بالتربیت پروفیسر الداس جانیا اور پروفیسر راجی ریڈی کا تقرر کیا گیا ہے۔

حکومت نے 21 مئی کو ریاست کی یونیورسٹیوں کے انچارج وائس چانسلروں کی حیثیت سے سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کو زائد ذمہ داریاں دی تھیں۔ حکومت نے یونیورسٹیوں کے باقاعدہ وائس چانسلروں کے تقررات کے لئے درخواستیں طلب کی تھیں۔ 312 اساتذہ سے جملہ 1382 درخواستیں وصول ہوئی تھیں۔ ان میں زیادہ تر کئی یونیورسٹیوں کے لئے درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔

نئے وائس چانسلروں کے تقررات کے عمل کو سرعت کے ساتھ انجام دینے کے لئے ایک سرچ کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ یہ کمیٹیاں متعلقہ یونیورسٹی‘ یو جی سی اور ریاستی حکومت کے ایک ایک نمائندے پر مشتمل تھیں۔ ان کمیٹیوں نے درخواستوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور وی سی کے ایک پوسٹ کے لئے تین نام پیش کئے۔ ان کمیٹیوں نے ناموں کی فہرست کو گورنر کو پیش کی۔

گورنر نے وائس چانسلروں کے تقررات کو منظوری دی۔ گزشتہ سال دسمبر میں حلف لینے کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اعلان کیا تھا کہ وہ‘ وائس چانسلروں کے عہدوں کو طویل عرصہ تک مخلوعہ نہیں رکھیں گے۔