شمالی بھارت

مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی

گورنر پر ایک خاتون کے ذریعہ جنسی زیادتی کے الزامات لگنے کے بعد ممتا بنرجی نے بنگال کے دورے پر آئے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ آپ سندیش کھالی کی بات کرتے ہیں مگر گورنر پر لگنے والے الزامات پر خاموش کیوں ہیں۔

کلکتہ: گورنر پر ایک خاتون کے ذریعہ جنسی زیادتی کے الزامات لگنے کے بعد ممتا بنرجی نے بنگال کے دورے پر آئے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ آپ سندیش کھالی کی بات کرتے ہیں مگر گورنر پر لگنے والے الزامات پر خاموش کیوں ہیں۔

متعلقہ خبریں
پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل
پولنگ کا تازہ تناسب الیکشن کمیشن پر ممتا بنرجی کی تنقید
سندیش کھالی میں کیمپ آفس قائم کرنے سی بی آئی کا فیصلہ
سندیش کھالی کی خواتین کو شکایات واپس لینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن کومکتوب

سندیش کھالی کے بارے میں بات کرنے سے پہلے یہ بتائیں کہ گورنر نے اپنی نوکرانی سے چھیڑ چھاڑ کیوں کی جمعرات کی رات ایک خاتون نے ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں گورنر کے خلاف جنسی زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے رپورٹ درج کرائی خود کو راج بھون کی ایک عارضی خاتون ورکر کے طور پر متعارف کراتے ہوئے اس نے پولیس کو بتایا کہ راج بھون میں اس کے ساتھ دو بار چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

تاہم گورنر نے جمعرات کو ایک جوابی بیان کے ساتھ اس الزام کی تردید کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے واقعات ناپاک ارادوں سے کئے گئے ہیں۔ لیکن اس کا عقیدہ ہے کہ آخرکار فتح حق کی ہوگی۔ اتفاق سے، جب یہ سب ہو رہا تھا، وزیر اعظم مودی کلکتہ پہنچ گئے تھے اور جمعرات کو راج بھون میں ہی گورنر کے مہمان کے طور پر رات گزاری۔مودی نے جمعہ کو بنگال میں کئی ریلیوں سے خطاب کیا مگر گورنر تنازع پر خاموشی اختیار کی۔

جمعہ کو وہ کرشن نگر گئے اور جلسہ عام کیا۔ لیکن مودی نے راج بھون تنازعہ پر کچھ نہیں کہا۔ ممتا نے اسے اس خاموشی سے چھیدا۔وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو مشرقی بردوان کے رائنا میں ایک عوامی میٹنگ کی۔ وہاں انہوں نے کہاکہ آپ سندیش کھالی کے بارے میں بہت بول رہے ہیں، میں نے سندیش کھالی میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہونے دیا۔ انہیں زمین کے حوالے سے کچھ مسائل تھے، ہم نے افسران بھیج کر اسے حل کیا۔

سندیش کھالی واقعہ کے بعدوزیر اعظم مودی نے بشیرہاٹ میٹنگ میں بنگال میں خواتین کی سیکورٹی کا مسئلہ اٹھا تے ہوئے کہا کہ بنگال میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔

بعد میں انہوں نے انتخابی مہم کے دوران بھی سندیش کھالی معاملے پر ریاستی حکومت پر حملہ کیا۔ ممتا نے اس واقعہ کو یاد کرتے ہوئے کہا، ’’ایک چھوٹی لڑکی راج بھون میں کام کرتی تھی۔ معزز گورنر نے اس کے ساتھ کیا کیا؟

کل لڑکی کے رونے نے میرا دل توڑ دیا۔ گورنر نے مدنی پور مشرقی کی ایک لڑکی کے ساتھ راج بھون میں ایک بار نہیں بلکہ دو بار چھیڑ چھاڑ کی۔ وہیں کل آپ نے قیام کیا تھا۔ کل نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ جب لڑکی رو رہی تھی تو آپ کے لوگ وہاں موجود تھے۔ایک لڑکی گورنر ہائوس میں محفوظ نہیں ہے۔شرم نہیں آتی ہے۔

وزیرا عظم مودی نے آج کہا تھا کہ ان کی پارٹی ان لوگوں کی مدد کرے گی جو اہلیہ ہونے کے باوجود ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آج آپ کو ووٹوں کی ضرورت ہے۔اس لئے 8دنوں بعد اس پر بات کررہے ہیں ۔ان آٹھ دنوں میں ہم نے سپریم کورٹ میں کیس لڑنا شروع کر دیا ہے۔ اور آپ نے 26 ہزار نوکریاں کھا لیں۔

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے ممتا نے مودی سے کہا کہ یہ آپ کی پارٹی نے کام کیا ہے۔ آپ کی ٹیم نے ایک پارٹی کی۔ آپ کی پارٹی نے پیسے دے کر سی پی ایم کی حمایت کی ہے۔ سی پی ایم اور بی جے پی نے ساتھ کھڑے ہو کر اساتذہ کی نوکریاں کھا لیں۔ اور ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہم اس کام کو نہیں جانے دیں گے۔ تو اب آپ کو اساتذہ کی ضرورت نہیں ہے۔

مودی پر طنز کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ وہ ایک طرف نوکریاں کھائیں گے اور دوسری طرف بڑی بڑی باتیں کریں گے۔ درحقیقت، وہ سانپ کے گال کو چومتے ہیں، یہاں تک کہ مینڈک کے گال کو بھی۔ آئینے میں اپنا چہرہ دیکھیں۔ ممتا بنرجی نے سوال کیا کہ تری پورہ میں دس ہزار افراد کی نوکریا ں ختم ہوگئیں کیا مودی ان کی نوکریوں کو واپس کریں گے۔