سنکرانتی کے موقع پر پرائیویٹ ٹراویلس کے کرایوں میں من مانی اضافہ،مسافرین کو مشکلات
مسافروں کا الزام ہے کہ ریلوے اور آر ٹی سی کی جانب سے تہوار سے محض 20 دن قبل خصوصی ٹرینوں اور بسوں کا اعلان کئے جانے کے باعث یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے، جس کا فائدہ پرائیویٹ ٹراویلس مالکین اٹھا رہے ہیں۔
حیدرآباد: دونوں تلگوریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں سنکرانتی تہوار کے موقع پر پرائیویٹ ٹراویلس آپریٹرس کی جانب سے کرایوں میں من مانی اضافہ نے مسافروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
مسافروں کا الزام ہے کہ ریلوے اور آر ٹی سی کی جانب سے تہوار سے محض 20 دن قبل خصوصی ٹرینوں اور بسوں کا اعلان کئے جانے کے باعث یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے، جس کا فائدہ پرائیویٹ ٹراویلس مالکین اٹھا رہے ہیں۔
حیدرآباد سے آندھرا پردیش جانے والے مسافروں کو ان دنوں کھلے عام لوٹا جا رہا ہے اور وہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام پر آنکھیں بند کر لینے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
جنوری کی 9 سے 12 تاریخ کے دوران کرایوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے؛ جہاں حیدرآباد سے وشاکھاپٹنم تک آر ٹی سی کی بس کا ٹکٹ تقریباً 1,880 روپے ہے، وہیں نجی نان سلیپر بسوں میں یہ کرایہ 5,000 روپے تک اور سلیپر کوچس میں 6,000 روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ مسافر شکایت کر رہے ہیں کہ تہوار کے نام پر ہوائی جہاز کے کرایوں سے بھی زیادہ رقم وصول کی جا رہی ہے، جو کہ عام کرایوں سے دو سے تین گنا زیادہ ہے۔
ٹراویل آپریٹرس ایک سال میں ایک بار تہوار کے لئے گھر جانے والے متوسط طبقہ کے افرادکی مجبوری کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جہاں ایک چار رکنی خاندان کو سفر پر ہی تقریباً 30,000 روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔
مسافروں نے حکام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ایسے ٹراویل آپریٹرس کے اس استحصال کو روکنے کے لئے فوری کارروائی کریں اور ریلوے اور آر ٹی سی کو ہدایت دیں کہ وہ خصوصی سروسس کا اعلان بہت پہلے کریں۔