حیدرآباد

عارف باللہ حضرت مولانا شاہ کمال الرحمان صاحب قاسمی ندوی سرزمین دکن کی ایک عظیم شخصیت

حیدرآباد: (منصف) سر زمین دکن کی عظیم شخصیت سلسلئہ قادریہ کمالیہ کے بزرگ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ کمال الرحمان صاحب قاسمی ندوی فرزند و خلیفہ و جانشین سلطان العارفین حضرت شاہ صوفی غلام محمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا کل بتاریخ 3 /مئی بہ روز چہارشنبہ نماز ظہر سے قبل طویل علالت کے بعد بعمر 80 سال انتقال ہوگیا۔

حیدرآباد: (منصف) سر زمین دکن کی عظیم شخصیت سلسلئہ قادریہ کمالیہ کے بزرگ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ کمال الرحمان صاحب قاسمی ندوی فرزند و خلیفہ و جانشین سلطان العارفین حضرت شاہ صوفی غلام محمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا کل بتاریخ 3 /مئی بہ روز چہارشنبہ نماز ظہر سے قبل طویل علالت کے بعد بعمر 80 سال انتقال ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

آپ کی نماز جنازہ 4/مئی بعد نماز فجر دارالعلوم حیدر آباد میں ادا کی گئی اور تدفین فرمان واڑی قبرستان عقب سیاست دفتر میں عمل میں آئی۔

پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 6 لڑکے اور 5 لڑکیاں شامل ہیں۔

مولانا شاہ کمال الرحمان صاحب کا ملک کی ممتاز شخصیتوں میں شمار ہوتا تھا۔

آپ نے دارالعلوم دیوبند اور ندوةالعلماء لکھنؤ سے سند فضیلت حاصل کی۔

آپ نےتفسیر قرآن کے ساتھ ساتھ تصوف و طریقت اور دیگر بہت ساری اسلامی موضوعات پر کتابیں لکھیں۔

آپ کے برادران میں حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب قبلہ، حضرت مفتی شاہ نوال الرحمن صاحب قبلہ اور حضرت مولانا شاہ ظلال الرحمن قبلہ دامت برتھم العالیہ شامل ہیں۔

آپ نے مسجد عالمگیر شانتی نگر میں عرصئہ دراز تک خطابت کے فرائض انجام دیے۔

علاوہ ازیں دارالعلوم حیدر آباد میں تدریسی خدمات بھی آپ نے انجام دیں۔

تلنگانہ، کرناٹک، مہاراشٹرا، اور آندھرا پردیش کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اور دیگر ممالک میں آپ کے ہزاروں مریدین موجو د ہیں۔

آپ نے کئی سالوں تک گاؤں اور دیہات کے لوگوں کو بالخصوص مذکورہ چار اسٹیٹس میں دینی خدمات کو انجام دیتے ہوئے راہ ہدایت پر گامزن کیا۔

آپ کی دینی، علمی اصلاحی و روحانی خدمات کو امت مسلمہ ہمیشہ یاد رکھے گی۔

اللہ تعالی آپ کے درجات کو بلند فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔

ذریعہ
منصف ڈیسک