بریکنگ نیوز: اروند کیجریوال نے چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا
کیجریوال نے اپنی تقریر میں عوام سے اپیل کی کہ اگر انہیں ایماندار سمجھا جاتا ہے تو آنے والے انتخابات میں انہیں جوش و خروش سے ووٹ دیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے ساتھ منیش سسودیا بھی نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم کے عہدے سے مستعفی ہوں گے۔
نئی دہلی: چیف منسٹر دہلی اروند کیجریوال نے آج ایک بڑے سیاسی اعلان میں کہا کہ وہ دو دن بعد اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے جا رہے ہیں۔عاپ پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، "میرے اوپر کرپشن کے الزامات لگائے گئے ہیں، اور میں اس وقت تک چیف منسٹر کی کرسی پر نہیں بیٹھوں گا جب تک عوام مجھے ایماندار قرار نہیں دیتے۔” انہوں نے مزید کہا، "میں سیاست میں پیسے یا اقتدار کی خاطر نہیں آیا ہوں بلکہ عوام کی خدمت کے لیے آیا ہوں۔”
کیجریوال نے اپنی تقریر میں عوام سے اپیل کی کہ اگر انہیں ایماندار سمجھا جاتا ہے تو آنے والے انتخابات میں انہیں جوش و خروش سے ووٹ دیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے ساتھ منیش سسودیا بھی نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم کے عہدے سے مستعفی ہوں گے۔
کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں فروری میں انتخابات ہونے ہیں، لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ یہ انتخابات نومبر میں مہاراشٹر کے انتخابات کے ساتھ ہی کرائے جائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے چند دنوں میں آپ پارٹی کے ایم ایل ایز کی میٹنگ ہوگی، جس میں ایک نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔
کیجریوال نے بتایا کہ ان پر لگائے گئے الزامات کے تحت ان کے وکیل نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ عدالت سے بری ہونے تک عہدہ نہ چھوڑیں، تاہم عدالت نے انہیں ضمانت دے دی، جو کہ ایک مشکل مرحلہ تھا۔
انہوں نے کہا، "کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے مجھ پر شرائط عائد کی ہیں، لیکن میں گزشتہ 10 سالوں سے مرکز اور ایل جی صاحب کی کئی شرائط کے باوجود کام کرتا رہا ہوں۔”
کیجریوال نے الزام لگایا کہ ان کے جیل جانے کا مقصد آپ پارٹی کو توڑنا تھا، اور انہوں نے کہا کہ حکومت کے مخالف وزرائے اعلیٰ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے دیگر غیر بی جے پی وزرائے اعلیٰ سے اپیل کی کہ اگر ان پر بھی کوئی فرضی مقدمہ درج کیا جائے تو وہ استعفیٰ نہ دیں۔
اروند کیجریوال نے دہلی میں سرکاری اسکولوں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے پر زور دیا اور کہا کہ ان کی حکومت نے غریب بچوں کے لیے اچھے اسکول اور محلہ کلینک بنائے تاکہ انہیں بہتر تعلیم اور علاج فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، "ہم یہ سب کچھ کرنے کے قابل اس لیے تھے کیونکہ ہم ایماندار ہیں۔”
کیجریوال کے اس اعلان نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، اور اب دیکھنا یہ ہے کہ دہلی کی سیاست کس سمت میں جاتی ہے۔