شمال مشرق
ٹرینڈنگ

جمعہ کی نماز کیلئے حکومت آسام کا بڑا فیصلہ،اسمبلی میں دوگھنٹے کا وقفہ ختم

اگرچہ قونین میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں تھا کہ یہ وقفہ نماز ادا کرنے کیلئے ہے لیکن کئی دہائیوں سے مسلم قائدین اس وقفہ کو نماز کےلئے استعمال کرتے تھے۔

گوہاٹی: آسام اسمبلی نے جمعہ کے دن کارروائی کے دوران مسلم لیڈروں کو نماز ادا کرنے کیلئے دیئے جنے والے 2 گھنٹے کے وقفہ کو ختم کردیا ہے۔ اسمبلی نے اپنے قوانین کے آرٹیکل 11 میں ترمیم کی ہے جو کاروبار کے ضوابط اور کارروائی کے طریقہ کار سے متعلق ہے۔

متعلقہ خبریں
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو 5 فیصد کوٹہ دینے رئیس شیخ کا مطالبہ
کانگریس اور آر ایس ایس کومسلم قیادت برداشت نہیں: اسد اویسی
مسلم لیڈروں نے بنگلورو پولیس کمشنر کی تقرری پر افسوس کا اظہار کیا
ایم آئی ایم کے 7 حلقوں پر بی جے پی کی نظر

اس قانون کے تحت عام دنوں میں اسمبلی کی نشست صبح 9:30 بجے سے دوپہر 2بجے تک ہوتی تھی جبکہ جمعہ اور ہفتہ کے دن اس میں تبدیلی کی جاتی تھی۔

جمعہ کے دن اسمبلی کی کارروائی صبح 9:30 بجے سے 11:30بجے تک اور پھر دوبارہ 3 بجے سے 5 بجے تک ہوتی تھی، جس سے ایک دو گھنٹے کا وقفہ ملتا تھا۔ اگرچہ قوانین میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں تھا کہ یہ وقفہ نماز ادا کرنے کیلئے ہے لیکن کئی دہائیوں سے مسلم قائدین اس وقفہ کو نماز کےلئے استعمال کرتے تھے۔

ذرائع کے مطابق یہ مسئلہ اسپیکر بسواجیت دیماری نے اُٹھایا جن کا خیال تھا کہ آئین کی سیکولر نوعیت کے پیش نظر اسمبلی کی کارروائی جمعہ کے دن بھی عام دنوں کی طرح ہونی چاہئے۔ اسی کے پیش نظر ہاؤس کی قوانین کی کمیٹی کے سامنے ایک تجویز رکی گھی جس پر کمیٹی نے اتفاق کرتے ہوئے اس قانون کو ختم کرنے اور جمعہ کے دن بھی کارروائی کو دیگر دنوں کی طرح جاری رکھنے ک یلئے ایک قرارداد منظور کرلی۔

a3w
a3w