اسرائیلی فوج کے شدید حملوں میں کم از کم 20 فلسطینی شہید
7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ گزشتہ چند گھنٹوں میں جبالیہ پر اسرائیلی بمباری رک نہیں سکی، توپ خانے سے گولا باری اور فضائی حملوں نے جبالیہ مام شناختیں مٹا دی ہیں۔
غزہ: اسرائیلی فوج کے شدید حملوں میں آج صبح سے کم از کم 20 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی شمالی غزہ شہر اور آس پاس کے علاقوں سے مسلسل نقل مکانی کر رہے ہیں، کیوں کہ اسرائیلی فوج شہر پر قبضہ کرنے اور 10 لاکھ لوگوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے کے تحت حملے تیز کر رہی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل کے حملوں میں 77 فلسطینی شہید ہوئے تھے، جن میں 11 افراد خوراک کی امداد کے انتظار کرنے کے دوران جان کی بازی ہار گئے تھے۔
یمن کے حوثیوں نے اسرائیلی حملے میں وزیر اعظم احمد الرحاوی اور دیگر کابینہ کے اراکین کی موت کی تصدیق کے بعد اسرائیل سے انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔
اسرائیل نے غزہ پر مسلط کردہ جنگ میں کم از کم 63 ہزار 371 فلسطینیوں کو شہید اور ایک لاکھ 59 ہزار 835 کو زخمی کیا ہے۔
7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
گزشتہ چند گھنٹوں میں جبالیہ پر اسرائیلی بمباری رک نہیں سکی، توپ خانے سے گولا باری اور فضائی حملوں نے جبالیہ
مام شناختیں مٹا دی ہیں۔
غزہ شہر کے سب سے مصروف علاقوں میں سے ایک پر بھی بہت شدید حملہ ہوا، اس کے بعد کے مناظر نہایت ہی خوفناک ہیں، جہاں فلسطینی اب بھی لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جو علاقہ نشانہ بنایا گیا وہ مارکیٹ کے بیچ میں تھا، لیکن وہاں ان خیموں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
فلسطینی اب نقل مکانی پر مجبور ہیں، اور جب بھی اسرائیلی فوج خیموں کو نشانہ بناتی ہے تو لوگ اور زیادہ خوفزدہ ہو جاتے ہیں، کیوں کہ ان کے پاس پناہ کی کوئی جگہ نہیں بچی ہے، ساتھ ہی ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ یا کوئی اور جگہ نہیں ہے جہاں وہ جا سکیں۔