کھیل

آسٹریلیا نے پاکستان کو 62 رن سے شکست دی

ڈیوڈ وارنر (163) اور مچل مارش (121) کے درمیان 259 رن کی شاندار بلے بازی کےبعد ایڈم زمبا کی خطرناک گیندبازی (چار وکٹیں ) کی بدولت آسٹریلیا نے جمعہ کو ایک روزہ ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کو 62 رن سے شکست دے دی ۔

بنگلورو: ڈیوڈ وارنر (163) اور مچل مارش (121) کے درمیان 259 رن کی شاندار بلے بازی کےبعد ایڈم زمبا کی خطرناک گیندبازی (چار وکٹیں ) کی بدولت آسٹریلیا نے جمعہ کو ایک روزہ ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کو 62 رن سے شکست دے دی ۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی ٹیم کبھی بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے: میکسویل
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
ہند۔پاک ورلڈکپ میاچ کی تاریخ تبدیل
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر سے جوڑنے کے لئے کام ہو رہا ہے:اشوک کول

پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو بالکل غلط ثابت ہوا۔

آسٹریلیا نے لگاتار دو میچ ہارنے کے بعد شاندار واپسی کی ہے۔ ٹورنامنٹ کے 18ویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر لگاتار دو میچ جیتے، اس سے قبل وہ لکھنؤ میں سری لنکا کو شکست دے چکی تھی۔

اس کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم کی یہ مسلسل دوسری شکست ہے، اس سے پہلے پاکستان کو ٹیم انڈیا سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

اس فتح کے ساتھ ہی آسٹریلوی ٹیم ساتویں سے چوتھے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ 163 رنز کی اننگز کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر کو میچ کا بہترین کھلاڑی منتخب کیا گیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 368 رنز کے بڑے ہدف کے سامنے پاکستانی ٹیم وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتی رہی۔ جس کے نتیجے میں پاکستان کی پوری ٹیم 45.3 اوورز میں 305 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ پاکستان کی جانب سے اوپنر امام الحق نے 71 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 70 رنز بنائے جب کہ عبداللہ شفیق 64 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ کپتان بابر اعظم 18 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ محمد رضوان 46 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زمپا نے سب سے زیادہ 4 جبکہ مارکس اسٹونیس نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

134 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلیا کے کپتان کمنز نے آل راؤنڈر اسٹوئنس کو گیندبازی کے لئے طلب کیا جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے پہلی ہی گیند پر عبداللہ شفیق کو اپنا شکار بنایا۔ شفیق نے 64 رن بنائے۔ پاکستانی ٹیم اس دھچکے سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ اسٹوئنس نے اپنے اگلے اوور میں پاکستانی ٹیم کو دوسرا جھٹکا دیتے ہوئے امام الحق (70 رن ) کو بھی پویلین کا راستہ دکھادیا۔

بابر اعظم کی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کا سلسلہ تھم نہیں رہا اوراس اہم مقابلے میں بھی 18 رنز بنانے کے بعد ایڈم زمپا کو وکٹ دے بیٹھے۔بابر کے آؤٹ ہونے کے بعد رضوان کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 57 رنز جوڑے لیکن ایک ایسے موقع پر جب دونوں بلے باز وکٹ پر جم رہے تھے، تبھی کپتان کمنز نے سعود شکیل کی وکٹ لے کر اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

اس کے بعد افتخار احمد نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 3 چھکوں کی مدد سے 26 رنز بنائے لیکن ایڈم زامپا کی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے نہ بچ سکے۔پاکستان کی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ زمپا نے ایک اوروکٹ حاصل کرتے ہوئے رضوان کو ایل بی ڈبلیو کیا ۔

رضوان نے 46 رنز بنائے۔اسامہ میر بھی زیادہ دیر تک پچ پر ٹک نہیں سکے اور کھاتا کھولے بغیر جوز ہیزل وُڈ کا نشانہ بن گئے۔ اس کےبعد محمد نواز کا بھی یہی حال رہا اور اسی اوور میں کریز سے باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ زمبا کے اوور میں اسٹمپ آوٹ ہو گئے۔

چناسوامی اسٹیڈیم میں وارنر اور مارش کی شراکت کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا باآسانی 400 سے زائد کا سکور کر لے گا لیکن پاکستان کے اسٹرائیک گیندباز شاہین شاہ آفریدی نے اپنے دوسرے اسپیل میں مارش اور نئے بلے باز گلین میکسویل کو ایک ہی اوور میں پویلین بھیج کر دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کی۔

اس سے نہ صرف رنز بنانے کی رفتار کم ہوئی بلکہ وکٹیں گرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا اور باقی کھلاڑی ٹیم کےا سکور میں صرف 108 رنز کا اضافہ کر سکے۔آفریدی نے آسٹریلیا کے پانچ بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ آسٹریلیا نے آخری تین اوورز میں چار وکٹیں گنوائیں اور اسکور میں صرف نو رنز کا اضافہ ہو سکا۔ پاکستان کی ناقص فیلڈنگ بھی ایک بڑی وجہ رہی جس کے بدولت آسٹریلیا کی سلامی جوڑی ڈبل سنچری شراکت داری کرکے پاکستان کے سامنے بڑا ہدف رکھنے میں کامیاب رہی۔

ڈیوڈ وارنر دو مرتبہ آوٹ ہونے سے بچے جبکہ مارش کا بھی ایک کیچ پاکستانی کھلاڑی نے ڈراپ کیا۔ آفریدی نے 54 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ حارث رؤف نے 83 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اسامہ میر نے اسٹیو اسمتھ کی وکٹ حاصل کی حالانکہ انہوں نے اپنے نو اوورز میں 82 رنز دیے۔وارنر نے 124 گیندوں کی اننگز میں 14 چوکے اور 9 چھکے لگائے۔ یہ ان کے ورلڈ کپ کیریئر کی پانچویں سنچری تھی۔

ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سات سنچریاں بنانے کا ریکارڈہندوستانی کپتان روہت شرما کے پاس ہے۔ مچل مارش نے دس چوکوں اور نو چھکوں کی مدد سے اپنی پہلی سنچری مکمل کی۔آسٹریلیا نے اننگز کا آغاز کیا تو میچ کی پہلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے ڈیوڈ وارنر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی لیکن امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار نہ دیا، پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل غلط ثابت ہوا کیونکہ گیند بلے سے لگنے کے بعد پیڈ پر لگی تھی۔

پاکستان کو جلد ہی وکٹ لینے کا موقع اس وقت ملا جب پانچویں اوور میں شاہین کی گیند پر برا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں گیند ہوا میں گئی لیکن عالمی کپ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے اسامہ میر نے ایک آسان کیچ گرا دیا۔اس موقع کا آسٹریلین اوپنرز نے خوب فائدہ اٹھایا اور پاکستانی باؤلرز کی درگت بنانا شروع کی اور 13ویں اوور میں سنچری مکمل کر لی جس کا سہرا مچل مارش کے سر رہا جنہوں نے اس عرصے میں اپنی نصف سنچری مکمل کر لی تھی۔

وارنر نے بھی ڈراپ کیچ کا خوب فائدہ اٹھایا اور جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ مارش کے ہمراہ پہلی وکٹ کے لیے 150 رنز کی ساجھے داری بنائی۔نصف سنچری کے بعد ڈیوڈ وارنر نے جارحانہ انداز اپنایا اور مچل مارش کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چوتھی سنچری اسکور کی۔آسٹریلیا کے سلامی بلے بازوں نے تمام پاکستانی گیندبازوں کی جم کر پٹائی کی اور بالخصوص حارث رؤف کے خلاف جم کر بلے بازی کی اور پہلی وکٹ کے لیے 259 رنز کی شراکت قائم کی۔

ڈیوڈ وارنر کو ایک اور موقع اس وقت ملا جب اسامہ میر کی گیند پر باؤنڈری پر کھڑے عبداللہ شفیق کیچ نہ لے سکے۔ پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب 259 کے اسکور پر شاہین کی گیند پر مچل مارش اسامہ کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 9 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 108 گیندوں پر 121 رنز بنائے۔اس موقع پر گلین میکس ویل کو اوپری نمبروں پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا لیکن شاہین نے بابر کی مدد سے انہیں پہلی ہی گیند پر آوٹ کردیا۔

پاکستان کو جلد ہی تیسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے کپتان بابر اعظم آسٹریلین بلے باز اسٹیو اسمتھ کا کیچ نہ لےسکے۔دو ڈراپ کیچز کے بعد اسامہ میر نے آسٹریلین بلے باز اسمتھ کو اپنی ہی گیند پر آوٹ کر کے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔دوسرے اینڈ سے وارنر نے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور انہوں نے اسامہ میر کی گیندپر چھکا لگا کر اپنے 150 رنز مکمل کیے۔مایہ ناز اوپننگ بلے باز 124 گیندوں پر 9 چھکوں اور 14 چوکوں سے مزین 163 رنز کی باری کھیلنے کے بعد حارث رؤف کا شکار بنے۔

اس کے بعد جوش انگلس بھی لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور 13 رنز بنانے کے بعد حارث کی دوسرا شکار بنے۔شاہین شاہ آفریدی نے متاثر کن باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 24 گیندوں پر 21 رنز بنانے والے اسٹوئنس کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔حارث نے بھی میچ میں واپسی کرتے ہوئے مارنس لبوشین کو آؤٹ کر کے اپنی تیسری وکٹ لی۔

شاہین آفریدی نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اننگز کے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر مچل اسٹارک اور ہیزل وُد کو آؤٹ کردیا۔آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 367 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ حارث نے بھی تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔