اعظم خان، مرادآباد کیس میں بری
جیل میں بند سماج وادی پارٹی قائد محمد اعظم خان کو مرادآباد کی خصوصی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے 17 سال پرانے راستہ روکو اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس سے بری کردیا۔ ان کے وکیل نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔
مرادآباد: (پی ٹی آئی) جیل میں بند سماج وادی پارٹی قائد محمد اعظم خان کو مرادآباد کی خصوصی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے 17 سال پرانے راستہ روکو اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس سے بری کردیا۔ ان کے وکیل نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔
اترپردیش کے سابق وزیر کو منگل کے دن راحت ملی۔ اعظم خان کے وکیل شاہنواز سبطین نقوی نے بتایا کہ ہم نے اعظم خان کی تائید میں 7 گواہ پیش کئے جبکہ سرکاری وکیل موہن لال وشنوئی نے صرف ایک گواہ پیش کیا جس کے نتیجہ میں اعظم خان کی جیت ہوئی۔
کیس 2008 کا ہے۔ اعظم خان نے پولیس کی طرف سے ان کی کار سے ہوٹر نکالے جانے پر چھجلیت پولیس اسٹیشن کے قریب مبینہ طورپر ہنگامہ برپا کردیا تھا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ سڑک پر دھرنا دیا تھا جس سے ٹریفک جام ہوگئی تھی۔
احتجاج پُرتشدد ہوگیا تھا اور برقی کھمبوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف کیس درج ہوا تھا۔ عدالت کی طرف سے کئی بار طلب کئے جانے کے باوجود اعظم خان نے حاضری نہیں دی تھی۔
وہ سرینڈر ہونے سے کئی سال بچتے رہے۔ آخرکار کیس ختم ہوگیا۔ وہ سیتاپور جیل میں بند ہیں۔ نقوی نے کہا کہ ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے دونوں طرف کے وکلاء کی بحث سننے اور ریکارڈ میں موجود ثبوت دیکھنے کے بعد اعظم خان کو تمام الزامات سے بری کردیا۔