حیدرآباد

بی آر ایس امیدواروں کی فہرست کی اجرائی کا الٹا اثر، کے سی آر کیلئے درد سر

بتایا جارہا ہے کہ کے سی آر نے 25تا30 حلقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوبارہ سروے کرایا تھا اور ان سروے رپورٹس میں حیرت انگیز نتائج سامنے آنے کے خدشات ظاہر کئے گئے۔

حیدرآباد: صدر بی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ نے ایک ہی مرحلہ میں 115 اسمبلی حلقوں کیلئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس اور بی جے پی پر سبقت لے جانے کی کوشش کی۔ مگر ان کی چال ناکام ہوتی نظر آرہی ہے۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
کانگریس ٹکٹ کے خواہشمندوں کا گاندھی بھون میں ہجوم۔ایک حلقہ سے کئی دعویدار
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

پارٹی قائدین کی جانب سے کھلے عام ناراضگی ظاہر کرنے کے بعد کے سی آر اپنی غلطی کو درست کرنے میں مصروف ہیں۔ باوثوق ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق اعلان کردہ115 امیدواروں میں 20کو ہی فارم دیا جانا مشکل نظر آرہا ہے۔

 ان 20 مقامات پر امیدواروں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور پہلے ہی جہاں، جہاں امیدوار تبدیل کئے گئے تھے، وہاں موجودہ ارکان اسمبلی کو دوبارہ امیدوار بنایا جاسکتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ کے سی آر نے 25تا30 حلقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوبارہ سروے کرایا تھا اور ان سروے رپورٹس میں حیرت انگیز نتائج سامنے آنے کے خدشات ظاہر کئے گئے۔

رپورٹس کے مطابق ٹکٹ سے محروم کئی قائدین پارٹی چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔ جو بی آر ایس کے لئے مہنگا سودا ثابت ہوسکتا ہے۔ اور موجودہ سیاسی حالات میں کے سی آر یہ خطرہ مول لینے تیار نہیں ہیں۔ اس لئے قوی امکان ہے کہ 20 تا22امیدوار تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔