بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر چھ سال کی کم ترین سطح پر
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مارچ کے آخر میں 31.14 ارب امریکی ڈالر پر پہنچ گئے جو دسمبر 2016 کے بعد سب سے نچلی سطح ہے۔
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مارچ کے آخر میں 31.14 ارب امریکی ڈالر پر پہنچ گئے جو دسمبر 2016 کے بعد سب سے نچلی سطح ہے۔
بنگلہ دیش بینک (بی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 3,11,427.2 لاکھ ڈالر تھے۔
فروری میں یہ 3,23,337.1 لاکھ ڈالر تھا۔ بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور ٹریژری مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے اتوار کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دسمبر 2016 کے بعد بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر کی یہ سب سے نچلی ہے۔
سال 2016 میں بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر پہلی بار 32 ارب ڈالر کی سطح کو عبور کرگئے تھے۔
اہلکار نے کہا کہ یوکرین کے بحران کی وجہ سے درآمدی لاگت میں اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر چھ سال کی نچلی سطح پر آگئے ہیں۔
روس-یوکرین جنگ نے دنیا بھر میں کموڈٹی بازاروں کو ایک بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔چھ ماہ کے درآمدی بلوں کے برابر زرمبادلہ کے ذخائر بنگلہ دیش جیسی ترقی پذیر معیشت کے لیے کافی سمجھے جاتے ہیں۔
مرکزی بینک کے حکام نے کہا کہ اس وقت بنگلہ دیش تقریباً پانچ ماہ کے درآمدی بل ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر اگست 2021 میں 48 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔