آندھراپردیش

لاکھوں میل کا سفر طے کرکے خوبصورت مہمان پرندوں کی اے پی کی کولیروجھیل میں آمد

جھیل کے وسط میں واقع آٹاپاکا اور مادھواپورم برڈ سنٹرس اس وقت پرندوں کی آوازوں سے گونج رہے ہیں۔ طویل پرواز کے بعد تھکے ہارے یہ پرندے جھیل کے آس پاس موجود درختوں پر بسیرا کرکے آرام کر رہے ہیں۔ ان دلکش مناظر کو دیکھنے کے لئے سیاحوں کی بڑی تعداد امڈ رہی ہے۔

حیدرآباد: اے پی کے ایلوروضلع میں واقع کولیرو جھیل اس وقت مہمان پرندوں کی رنگا رنگ آمد سے نیا منظرپیش کررہی ہے۔ دور دراز ممالک سے اُڑ کر آنے والے یہ پرندے نہ صرف قدرتی خدوخال میں اضافہ کر رہے ہیں بلکہ جھیل کے حسن کو بھی دوبالا بنا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا


ان میں تقریباً 190 اقسام کے پرندے شامل ہیں، جن کی چہچہاہٹ سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔ سردیوں میں کولیروکا نظارہ کرنے والوں کے لئے یہ پرندوں کی رونق ایک منفرد تجربہ بن گئی ہے۔


جھیل کے وسط میں واقع آٹاپاکا اور مادھواپورم برڈ سنٹرس اس وقت پرندوں کی آوازوں سے گونج رہے ہیں۔ طویل پرواز کے بعد تھکے ہارے یہ پرندے جھیل کے آس پاس موجود درختوں پر بسیرا کرکے آرام کر رہے ہیں۔ ان دلکش مناظر کو دیکھنے کے لئے سیاحوں کی بڑی تعداد امڈ رہی ہے۔


اس وقت جھیل میں موجود پرندوں میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز لیسر وِسلنگ ڈک ہے۔ دیکھنے میں یہ دیسی بطخ جیسی لگتی ہے لیکن آسمان میں پرواز کرتے ہوئے عجیب سیٹی نما آواز نکالتی ہے اسی لئے مقامی لوگ اسے پیار سے‘سیٹی بجانے والی چھوٹی بطخ کہتے ہیں۔ اس کا طرزِ زندگی بھی منفرد ہے۔دن بھر آرام اور رات کے وقت جھیل میں شکار۔


اس کی لمبائی تقریباً 42 سنٹی میٹر اور وزن 600 گرام تک ہوتا ہے۔ کالی چونچ سر سے گردن تک گہرا بھورا رنگ، جب کہ پر اور دم ہلکے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر دلدلی علاقوں اور میٹھے پانی کی جھیلوں کے قریب رہتی ہے۔

اس کی خوراک میں چھوٹی مچھلیاں، آبی گھانس، دانہ اور کیڑے شامل ہیں۔ یہ صرف ہندوستان ہی نہیں، بلکہ کمبوڈیا، نیپال، تھائی لینڈ، چین اور سری لنکا میں بھی پائی جاتی ہے۔

کولیرُو جھیل اس وقت پرندوں کی دُنیا کا حسین میلہ بنی ہوئی ہے، جو فطرت کے دلدادہ افراد کو اپنی جانب کھینچ رہی ہے۔