یو کے جی طالبہ کو ”فیل“ قرار دینے پر حکومت نے وضاحت طلب کی
بنگلورو کے ایک خانگی اسکول نے چھ سالہ یو کے جی طالبہ کو فیل کردیا جس کے بعد ریاستی محکمہ تعلیم نے وضاحت طلب کی۔ سرپرستوں اور ماہرین تعلیم نے بچی کے تئیں بے حس رویہ پر اسکول انتظامیہ کی مذمت کی۔
بنگلورو: بنگلورو کے ایک خانگی اسکول نے چھ سالہ یو کے جی طالبہ کو فیل کردیا جس کے بعد ریاستی محکمہ تعلیم نے وضاحت طلب کی۔ سرپرستوں اور ماہرین تعلیم نے بچی کے تئیں بے حس رویہ پر اسکول انتظامیہ کی مذمت کی۔
یہ واقعہ سینٹ جوزف اکیڈیمی واقع دیپاہلی انیکال ٹاؤن کا ہے۔ لڑکی کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ وہ فیل ہوچکی ہے۔ اس میں کہا گیا کہ ایک مضمون میں نندنی نے 40 کے منجملہ 5نشانات حاصل کیے ہیں۔
بی جے پی رکن اسمبلی اور سابق وزیرتعلیم ایس سریش کمار نے اسکول انتظامیہ کی مذمت کی۔انہوں نے یہ کہا کہ یہ نام نہاد ادارہ بچی کے ساتھ کیا کررہا ہے؟ میں اس ”شاندار“ اسکول کا ایک مرتبہ دورہ کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے حکام کو اس ضمن میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ قانون کہتا ہے کہ اول تا نہم جماعت کے طلباء کو فیل نہیں کرنا چاہیے تھا۔ انتظامیہ نے اس قاعدہ پر عمل آوری میں سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ دوسری طرف طالبہ کے والدین نے بھی اسکول کی مذمت کی۔
بچی کے والد منوج بادل نے کہا کہ چھ سالہ بچی کے نتیجہ کا اعلان کرنا درست نہیں ہے، اس سے بچی مزید پریشان ہوگی۔“ اسکول انتظامیہ نے وضاحت کی کہ ادارہ نے کسی کو بھی ناکام قرار نہیں دیا۔ نشانات کارڈ یونٹ ٹیسٹ سے متعلق تھا۔ اسکول‘ نتائج کے لیے موبائیل ایپلی کیشن استعمال کرتا ہے۔
اس کے ذریعہ کامیابی اور ناکامی کے نشانات طے ہیں۔ یہ معاملہ والدین کے علم میں لایا جاچکا ہے اور اصلاح کے لیے سافٹ ویئر کمپنی سے بھی ہم رجوع ہوئے۔
انیکال کی بلاک ایجوکیشن آفیسر جیہ لکشمی نے اسکول کو نوٹس جاری کرکے اس مسئلہ پر وضاحت طلب کی۔ محکمہ نے اسکول کو تحریری وضاحت داخل کرنے کی ہدایت دی بصورت دیگر اسکول کی منظوری منسوخ کرنے کا انتباہ دیا۔