تلنگانہ

بندی سنجے نے کے سی آر کے دور میں مبینہ فون ٹیپنگ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا

سابق انٹیلی جنس چیف پربھاکر راؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسٹر سنجے نے کہا، "سرسیلا سینٹر میں فون ٹیپنگ ہوئی اور ہر کوئی جانتا ہے کہ اس کے پیچھے کون ہے۔

کریم نگر: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بندي سنجے کمار نے ہفتہ کو تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) پر سخت حملہ کیا اور ان پر اپنے دور اقتدار میں بڑے پیمانے پر فون ٹیپنگ کرانے کا الزام لگایا۔

متعلقہ خبریں
ریسکیو آپریشن کیلئے تلنگانہ کو این ڈی آر ایف کی 9 ٹیمیں روانہ: بنڈی سنجے
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار


کریم نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے نے الزام لگایا کہ فون ٹیپنگ اسکینڈل نے سیاسی اور انتظامی حلقوں میں کئی افراد کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔


سابق انٹیلی جنس چیف پربھاکر راؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسٹر سنجے نے کہا، "سرسیلا سینٹر میں فون ٹیپنگ ہوئی اور ہر کوئی جانتا ہے کہ اس کے پیچھے کون ہے۔

” انہوں نے راؤ کو ایک "ذلیل آدمی” قرار دیا، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے خود سمیت کئی بی جے پی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ریونت ریڈی اور اتّم کمار ریڈی جیسے کانگریس رہنماؤں اور یہاں تک کہ ججوں، آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے فون ٹیپ کیے۔