آندھراپردیشسوشیل میڈیا

تروملا مندر کا مبینہ ڈرون ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔تحقیقات کا حکم

تروملا مندر کے حکام نے مندر کے مبینہ ڈرون ویڈیو کی سوشل میڈیا کے مختلف پلاٹ فارمس پر گروش کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

تروپتی: تروملا مندر کے حکام نے مندر کے مبینہ ڈرون ویڈیو کی سوشل میڈیا کے مختلف پلاٹ فارمس پر گروش کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تروملا کے قریب سیکوریٹی میں کوتاہی، بھکتوں نے ڈرون استعمال کیا (ویڈیو)

تروملا تروپتی دیواستھانم (ٹی ٹی ڈی) جو تروملا کی پہاڑی پر واقع سری وینکٹیشور مندر کے امور کی دیکھ بھال کرتا ہے، نے حیدرآباد کے رہنے والے ایک شخص کی جانب سے ویڈیو پوسٹ کئے جانے کا سخت نوٹ لیا ہے۔

ٹی ٹی ڈی کے صدرنشین وائی ایس سباریڈی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ڈرون کے استعمال سے مندر کا ویڈیو بنانے میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری کیس درج کیا جائے گا تاہم ٹی ٹی ڈی کے عہدیداروں نے مندر کا ویڈیو بنانے میں ڈرون کیمروں کے استعمال کے امکانات کو عملاً مسترد کردیا۔

ان عہدیداروں کا ماننا ہے کہ فوٹو گرافی کے استعمال سے یہ ویڈیو بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ گوگل سے یہ ویڈیو حاصل کیا گیا ہے۔

ٹی ٹی ڈی کے چیف ویجلنس اینڈ سیکوریٹی آفیسر نرسمہا کشور نے کہا کہ تروملا مندر کے ویڈیو کو جو سوشل میڈیا کے مختلف پلاٹ فارم پر وائرل ہے، ڈرون کیمروں کے ذریعہ بنائے جانے کے امکانات بے بنیاد ہیں۔تاہم اس ویڈیو کو جانچ کیلئے فارنسک لیاب روانہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تروملا، سخت نگرانی اور سیکوریٹی کے تحت ہے، ڈرون کیمروں سے مندر کا ویڈیو بنانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ کسی نے مندر کی ویڈیو گرافی کی ہے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ اگما شاستراصولوں کے مطابق مندر کے اوپر ڈرون یا ایر کرافٹ اڑانا ممنوع ہے۔

اس ویڈیو پر بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ حیدرآباد کے ایک شخص نے نومبر میں اپنے انسٹا گرام اکاونٹ سے اس ویڈیو اپ لوڈ کیا تھا تاہم گزشتہ دو دنوں کے دوران یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہورہا ہے۔ جس کا ٹی ٹی ڈی حکام نے سخت نوٹ لیا ہے۔ حالیہ پیش رفت میں انسٹاگرام صارف نے اپنے اکاونٹ سے یہ ویڈیو ہٹالیا ہے۔

a3w
a3w