دہلی

حیاتیاتی تنوع (ترمیمی) بل لوک سبھا سے منظور

جنگلات اور ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے مختصر بحث کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے گزشتہ نو سال میں مختلف شعبوں میں خاص طور پر ماحولیات کے شعبے میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں منی پور کے معاملے پر اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کے درمیان منگل کو حیاتیاتی تنوع (ترمیمی) بل، 2022 صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
کویتی پارلیمنٹ تحلیل
بی جے پی کے جئے سری رام کے نعرہ سے نفرت جھلکتی ہے: گورو گوگوئی

جنگلات اور ماحولیات کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے مختصر بحث کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے گزشتہ نو سال میں مختلف شعبوں میں خاص طور پر ماحولیات کے شعبے میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔

بائیو ڈائیورسٹی ایکٹ 1992 میں لایا گیا تھا اور گزشتہ تقریباً 30 سال میں اس سے متعلق مختلف مسائل سامنے آئے، اس لیے یہ ترمیم حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور مساوی تقسیم کے لیے ضروری ہو گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے آیوش کی وزارت بنائی جس نے حیاتیاتی تنوع سے متعلق مصنوعات کے استعمال پر کام کیا اور اس شعبے میں تحقیق اور اکیڈمک تعاون کو بڑھانے کے لیے ترامیم ضروری سمجھی گئیں اور اسی تناظر میں یہ ترمیمی بل لایا گیا۔

مسٹر یادو نے کہا کہ اس بل کو پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا تھا جس کی رپورٹ کی بنیاد پر موجودہ ترمیمی بل لایا گیا ہے۔ مرکزی وزیر کے جواب کے بعد ایوان نے صوتی ووٹ سے بل کی منظوری دے دی۔

اس سے پہلے بی جے پی کے سنجے جیسوال، اپراجیتا سارنگی اور بی ایس پی کے ملوک ناگر نے مختصر بحث میں حصہ لیا۔