ہر بچہ کے آدھار کارڈ میں دو بار بایومیٹرک اپڈیٹ کرانا لازمی ہے۔ نئی گائیڈ لائن جاری
ہر بچے کے آدھار کارڈ میں 5 اور 15 سال کی عمر میں بایومیٹرک اپڈیٹ کرانا لازمی ہے۔ UIDAI نے ریاستی حکومتوں کو اسکول کیمپوں کے ذریعہ یہ عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ بچوں اور والدین کو مستقبل میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
نئی دہلی: اگر آپ نے اپنے بچہ کے آدھار کارڈ کو ابھی تک اپڈیٹ نہیں کرایا ہے تو یہ کام فوری طور پر کر لیجئے۔ یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) یعنی یونیک آئیڈنٹیفیکیشن اتھارٹی آف انڈیا نے نئی ہدایت جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہر بچے کے آدھار کارڈ میں دو بار بایومیٹرک اپڈیٹ کرانا لازمی ہے۔
اتھارٹی کے مطابق پہلی بار یہ اپڈیٹ بچے کی 5 سال کی عمر میں اور دوسری بار 15 سال مکمل ہونے پر کرنا ضروری ہے۔ یہ عمل آدھار کے ڈیٹا کو درست اور اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اسکولوں میں لگیں گے خصوصی کیمپ
UIDAI کے چیف بھویش کمار نے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط لکھ کر ہدایت دی ہے کہ وہ اسکولوں میں خصوصی کیمپ لگا کر بچوں کے آدھار کارڈز میں زیر التواء بایومیٹرک اپڈیٹ مکمل کریں۔
اس مقصد کے لئے UIDAI نے اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ اب یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس (UDISE+) ایپلیکیشن کے ذریعہ اسکولوں کو یہ معلومات فراہم کی جائیں گی کہ کن بچوں کا بایومیٹرک اپڈیٹ باقی ہے۔
داخلوں اور امتحانات میں رکاوٹ کا خدشہ
اتھارٹی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر بروقت اپڈیٹ نہ کرایا گیا تو بچوں کو NEET، JEE، CUET جیسے بڑے داخلہ و مقابلتی امتحانات میں رجسٹریشن کے وقت مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ اکثر والدین اور طلبہ آخری وقت پر آدھار اپڈیٹ کے لئے دوڑتے ہیں جس سے غیر ضروری دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کے لئے وقت پر بایومیٹرک اپڈیٹ کرانا بہتر ہے۔
فائدہ کیا ہوگا؟
نئی اسکیم کے تحت اسکولوں کو سیدھے طور پر یہ معلومات حاصل ہوں گی کہ کس بچے کا بایومیٹرک اپڈیٹ باقی ہے۔ اس طرح ٹارگٹڈ انداز میں کیمپ لگائے جاسکیں گے اور والدین کو لائنوں میں لگنے یا ادھر اُدھر بھاگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
وزارتِ تعلیم کا ماننا ہے کہ اس مشترکہ اقدام سے کروڑوں بچوں کے آدھار کارڈ اپڈیٹ کرانے کا عمل تیز اور آسان ہو جائے گا۔