دہلی

راہول گاندھی کے لکچرس سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے: تھرور

تھرور نے سوال کیا کہ راہول گاندھی نے آخر کیا غلط کہا ہے۔ خارجہ پالیسی کو قومی مفادات کی تکمیل کرنی چاہئے۔ ہماری اولین ترجیح اندرون ِ ملک تبدیلی ہے جس سے ملک گزررہا ہے لہٰذا ہماری خارجہ پالیسی اس میں معاون ثابت ہونی چاہئے۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کے روز برطانیہ میں راہول گاندھی کے لکچرس کی مدافعت کرتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ ئ تنقید بنایا اور کہا کہ پارٹی بوکھلا گئی ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ گورؤ گوگوئی نے کہا کہ ساری بی جے پی مشنری بشمول سینئر وزرا‘ میڈیا چیانلس اور غیرسرکاری ترجمانوں کو راہول گاندھی کی لکچر سیریز سے بوکھلایا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی حکومت افشاء اور فراڈ کے بغیر امتحان منعقد نہیں کرسکتی: کھرگے
” آپ کو اپنی پسندیدہ بریانی نہیں ملی تو کیا آپ ریسٹونٹ چھوڑ دیں گے؟”: واشنگٹن سندر
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
نیٹ مسئلہ، پرینکا گاندھی پر بی جے پی کی تنقید
نیٹ امتحان پر برہمی کی گونج پارلیمنٹ میں سنائی دے گی: کانگریس

 برطانیہ میں رہنے والے تمام ہندوستانی جنہوں نے ان پروگراموں میں شرکت کی ہے‘ ان کا ردعمل انتہائی مثبت ہے۔ بی جے پی نے راہول گاندھی پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے جبکہ کانگریس نے ہر مسئلہ پر ان کے بیان کی مدافعت کی ہے۔ ششی تھرور نے بھی خارجہ پالیسی پر راہول گاندھی کے بیان کا دفاع کیا ہے۔

 انہوں نے سوال کیا کہ راہول گاندھی نے آخر کیا غلط کہا ہے۔ خارجہ پالیسی کو قومی مفادات کی تکمیل کرنی چاہئے۔ ہماری اولین ترجیح اندرون ِ ملک تبدیلی ہے جس سے ملک گزررہا ہے لہٰذا ہماری خارجہ پالیسی اس میں معاون ثابت ہونی چاہئے۔

”پیاکس انڈیکا“ میں میں نے اسی مسئلہ پر بحث کی ہے۔ نئی دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹرس پر ایک پریس کانفرنس میں روی شنکر پرساد نے راہول گاندھی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ باہر جاتے ہیں تو آپ کو کیا ہوجاتا ہے۔

 تمام وقار‘ تمام شائستگی‘ جمہوری شرم اور ہر چیز بھول جاتے ہیں۔ اب جبکہ اس ملک کے عوام نہ تو آپ سن رہے ہیں اور نہ سمجھ رہے ہیں‘ آپ باہر جارہے ہیں اور اس بات پر افسوس کررہے ہیں کہ ہندوستان میں جمہوریت خطرہ میں ہے۔

 روی شنکر پرساد نے مزید کہا کہ راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں بولنے کی یا منہ کھولنے کی اجازت نہیں ہے لیکن بھارت جوڑو یاترا کے دوران تو وہ کافی بولتے رہے اور وزیراعظم کو گالی گلوج کرتے رہے۔

 انہوں نے خود پارلیمنٹ میں طویل تقریر کی۔ اب ہندوستان کے عوام نہ تو ان کو سن رہے ہیں اور نہ ہی سمجھ رہے ہیں تو کیا کیا جاسکتا ہے؟۔

 واضح رہے کہ راہول گاندھی نے اپنے حالیہ دورہ لندن کے دوران ایک پروگرام میں کہا کہ امریکہ اور یوروپ‘ ہندوستان میں جمہوریت کی بحالی کے لئے کچھ نہیں کررہے ہیں کیونکہ انہیں ملک سے رقم اور تجارت حاصل ہورہی ہے۔

a3w
a3w