شمالی بنگال میں مسلم ووٹوں کی تقسیم سے بی جے پی کو 3 نشستوں کا فائدہ
اقلیتی فرقہ کے لوگوں نے ٹی ایم سی کو مغربی بنگال کے جنوبی حصہ میں مسلم اکثریتی علاقوں سے جیت حاصل کرنے میں مدد دی جبکہ ریاست کے شمالی حصہ میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم سے بی جے پی کی جیت راہ ہموار ہوئی۔

کولکتہ: اقلیتی فرقہ کے لوگوں نے ٹی ایم سی کو مغربی بنگال کے جنوبی حصہ میں مسلم اکثریتی علاقوں سے جیت حاصل کرنے میں مدد دی جبکہ ریاست کے شمالی حصہ میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم سے بی جے پی کی جیت راہ ہموار ہوئی۔
مغربی بنگال میں تقریباً 30 فیصد رائے دہندے اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ 16 تا 18 لوک سبھا حلقوں میں ان کا اثر و رسوخ ہے۔ سبھی جماعتوں کے لئے وہ اہم ووٹنگ بلاک ہیں۔
شمالی اور جنوبی بنگال میں کئی پارلیمانی حلقوں جیسے رائے گنج‘ کوچ بہار‘ بلور گھاٹ‘ مالدہ نارتھ‘ مالدہ ساؤتھ‘ مرشدآباد‘ ڈائمنڈ ہاربر‘ الوبیریا‘ ہوڑہ‘ بیربھوم‘ کنٹھی‘ تملوک‘ متھراپور اور جئے نگر میں مسلمانوں کی قابل ِ لحاظ آبادی ہے۔
بی جے پی نے بلورگھاٹ‘ رائے گنج اور مالدہ نارتھ کی نشستیں برقرار رکھیں۔ اسے یہاں بایاں بازو۔ کانگریس اتحاد اور ٹی ایم سی کے درمیان اقلیتی ووٹوں کے بٹ جانے کا فائدہ ہوا۔ تینوں حلقوں میں بایاں بازو۔ کانگریس اتحاد کے امیدواروں کو بی جے پی امیدواروں کے وکٹری مارجن سے زیادہ ووٹ ملے۔
رائے گنج میں بی جے پی امیدوار کارتک چندرپال کو 5لاکھ 60 ہزار 897 ووٹ ملے۔ ان کے قریبی حریف ٹی ایم سی امیدوار کرشنا کلیانی کے حصہ میں 4لاکھ 92 ہزار 700 ووٹ آئے۔ چندرپال نے 68 ہزار 197 ووٹوں کی اکثریت سے جیت حاصل کی۔
بایاں بازو‘ کانگریس امیدوار علی عمران رمز نے 2 لاکھ 63 ہزار 273 ووٹ حاصل کئے۔ بلور گھاٹ میں بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانتا مجمدار نے 5 لاکھ 72 ہزار 925 ووٹ حاصل کئے جبکہ ٹی ایم سی امیدوار بپلب مترا کو 5 لاکھ 63 ہزار 252 ووٹ ملے۔ وکٹری مارجن 9673 رہا۔
بایاں‘ کانگریس اتحاد امیدوار جئے دیب سدھانتا نے 54 ہزار 81 ووٹ حاصل کئے۔ بی جے پی کے کھگن مرمو نے 77 ہزار 708 ووٹوں کی اکثریت سے ٹی ایم سی کے پرسون بنرجی کو ہرایا۔ یہاں بایاں بازو۔ کانگریس اتحاد کے امیدوار کے حصہ میں 3لاکھ 84 ہزار 764ووٹ آئے۔
چیف منسٹر مغربی بنگال و ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا کہ بایاں بازو۔ کانگریس اتحاد نے شمالی بنگال میں بی جے پی کو 3 نشستیں جیتنے میں مدد دی۔ ٹی ایم سی‘ بی جے پی سے کوچ بہار کی نشست چھیننے میں کامیاب رہی۔ اس نے 5 مرتبہ رکن ِ پارلیمنٹ رہے صدر پردیش کانگریس ادھیر رنجن چودھری سے بہرام پور کی قیمتی نشست بھی چھین لی۔
نام نہاد کانگریس کا قلعہ کہلانے والے بہرام پور کے رائے دہندوں نے ادھیر رنجن چودھری کو مسترد کردیا اور ترنمول کانگریس امیدوار اور سابق آل راؤنڈر یوسف پٹھان کو 85 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے جتایا۔ مغربی بنگال کی 49 پارلیمانی نشستوں میں ٹی ایم سی نے 29 اور بی جے پی نے 12پر کامیابی حاصل کی جبکہ کانگریس کے حصہ میں صرف ایک نشست آئی۔