خاتون کو گھر پر بلاکر جنسی زیادتی کرنے والا بی جے پی لیڈر گرفتار
یہ واقعہ سامنے آنے کےبعد شمالی 24 پرگنہ کے پانی ہاٹی کے اس واقعہ میں ملزم کو مقامی باشندوں کے ایک گروپ نے حملہ کردیا۔ بعد میں پولیس نے مداخلت کی اور بی جے پی لیڈر کو بچا کر تھانے لے گئی۔
کلکتہ: مغربی بنگال میں آرجی کار اسپتال و میڈیکل کالج میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کے خلاف کلکتہ ، مغربی بنگال اور ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔تاہم خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
شمالی 24پرگنہ کے پانی ہاٹی میں بی جے پی کے ایک لیڈر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے خاتون کو گھر میں بند کرکے جنسی زیادتی کی ہے۔یہ واقعے اس وقت سامنے آیا ہے جب کہ بی جے پی نے اس معاملے کل ہی 12گھنٹے بند کا اعلان کیا تھا۔
یہ واقعہ سامنے آنے کےبعد شمالی 24 پرگنہ کے پانی ہاٹی کے اس واقعہ میں ملزم کو مقامی باشندوں کے ایک گروپ نے حملہ کردیا۔ بعد میں پولیس نے مداخلت کی اور بی جے پی لیڈر کو بچا کر تھانے لے گئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق ملزم کا نام سپندن داس ہے۔ وہ پانیہاٹی کے وارڈ نمبر 19 کا رہنے والا ہے۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ سپندن بوتھ نمبر 109 کا بی جے پی صدر ہے۔ وہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا الیکشن ایجنٹ بھی تھا۔
جنسی ہراسانی کے معاملے میں بی جے پی لیڈر کا نام جوڑنے کے بعد ترنمول کانگریس نے سوشل میڈیا پربی جے پی کی سخت تنقید کی ہے۔ریاست کی حکمراں جماعت گزشتہ کچھ دنوں سے آر جی ٹیکس کیس کو لے کر دباؤ میں ہے۔
اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے ترنمول کی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہےکہ کیا اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے گھر کے باہر گھیرائو کیا جائے گا؟” اس کے ساتھ ہی پوسٹ میں لکھا ہے، ’’بی جے پی کو خواتین کے تحفظ کے بارے میں بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔‘‘
مقامی ذرائع کے مطابق ملزم بی جے پی لیڈر سپندن ٹالی گنج سے ایک آیا کو گھر میں ایک بیمار شخص کی دیکھ بھال کے لیے اپنے گھر لایا تھا۔ مبینہ طور پر رات بھر آیا خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ جمعرات کی صبح خاتون کسی طرح فرار ہو گئی اور اس نے مقامی باشندوں کو تشدد کی اطلاع دی۔ ملزم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی تو لوگوں نے پکڑلیا۔بعد ازاں تھانہ کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ پولیس ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ لے گئی۔ جب بی جے پی کے ترجمان دیوجیت سرکار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تفصیلات جانے بغیر تبصرہ نہیں کرسکتا۔