کانگریس اور راہل گاندھی کو گالی دیئے بغیر بی جے پی لیڈروں کو نیند نہیں آتی
بی جے پی کے طریقہ حکمرانی سے تنگ آچکے لوگوں نے قانون ساز کونسل، اسمبلی کے ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں اپنے ووٹوں کے ذریعے بی جے پی کو اس کی حیثیت بتادی ہے۔
ممبئی: ملک کی عوام بی جے پی کی جنونی اور فرقہ وارانہ سیاست سے تنگ آچکی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام پریشان ہیں اوربے موسم بارش سے ہونے والے نقصانات سے ریاست کے کسان بھی پریشان ہیں۔
لیکن بی جے پی حکومت ان سب پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کے طریقہ حکمرانی سے تنگ آچکے لوگوں نے قانون ساز کونسل، اسمبلی کے ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں اپنے ووٹوں کے ذریعے بی جے پی کو اس کی حیثیت بتادی ہے۔
اس ناگفتہ بہ صورتحال میں اپنی پارٹی کے وجود کو بچانے کے لیے بی جے پی حکومت ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعے جبر اور پارٹیوں کو توڑنے اور پارٹی کو بڑھانے کی سیاست کر رہی ہے۔
یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہی ہیں۔
بی جے پی پرتنقید کرتے ہوئے نانا پٹولے نے مزید کہا کہ کسی کی پارٹی کو توڑنے سے اپنی پارٹی نہیں بڑھتی ہے۔ پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرکے عوام کی حمایت حاصل کرنا ہوتی ہے۔
لیکن بی جے پی کی عوامی حمایت مسلسل کم ہو رہی ہے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو کسی طرح کا شگوفہ چھوڑنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہئے کرناٹک میں بی جے پی کی کیا پوزیشن ہے۔
فڈنویس جیسے لیڈر ہر روز شور مچا رہے ہیں کہ ’دوسری پارٹی کے لوگ ہمارے رابطے میں ہیں‘، لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔ ملک اور مہاراشٹر میں کانگریس پارٹی کے لیے لوگوں کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بھلے ہی بی جے پی کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو بدنام کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن ہمارے لیڈر کو عوام کی جانب سے زبردست حمایت مل رہی ہے۔
بی جے پی کے جو لیڈرکہہ رہے ہیں کہ کانگریس پارٹی ختم ہو چکی ہے اور دوربین سے بھی دکھائی نہیں دیتی، ایسے بی جے پی لیڈروں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
کیونکہ ان لیڈروں کو کانگریس اور راہل گاندھی کو گالی دیئے بغیر نہیں نہیں آتی ہے۔ آج راہل گاندھی ملک کے واحد ایسے لیڈر ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔
کیونکہ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی راہل گاندھی سے ڈرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے درجنوں منتری وسنتری ہر روز راہل گاندھی پر تنقید یں کر رہے ہیں۔
نانا پٹولے نے کہا کہ راہل گاندھی کے ممبئی و مہاراشٹر کے دورے کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن وہ جلد ہی مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو مہاراشٹر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کی اپنی پارٹی میں بھی کوئی قدر نہیں، ایسے میں وہ راہل گاندھی کو کیسے روکیں گے؟ راہل گاندھی جب بھی مہاراشٹر آئیں گے، کانگریس کارکنان ان کا پرتپاک استقبال کریں گے۔
راہل گاندھی کو مہاراشٹر آنے کے لیے بی جے پی، باونکولے یا کسی اور سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
نانا پٹولے نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج، مہاتما جیوتی با پھلے، ساوتری بائی پھلے، بابا صاحب امبیڈکر اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کی توہین کرنے والے بی جے پی لیڈروں کو ملک اور ریاست کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے اور تب ہی انہیں کچھ بولنا چاہئے۔
ریاست کی عظیم شخصیات کی توہین کرنے والے بی جے پی لیڈروں کو بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔