اسرائیلی سرزمین پر حماس کے حملے کے دوران اغوا چھ قیدیوں کی لاشیں غزہ کی پٹی سے ملی ہیں: بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی رات اعلان کیا ہے کہ گذشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حماس کے حملے کے دوران اغوا کیے گئے چھ قیدیوں کی لاشیں غزہ کی پٹی سے ملی ہیں، جن میں اسرائیلی نژاد امریکی ہرش گولڈ برگ پولین کی لاش بھی شامل ہے۔
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی رات اعلان کیا ہے کہ گذشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حماس کے حملے کے دوران اغوا کیے گئے چھ قیدیوں کی لاشیں غزہ کی پٹی سے ملی ہیں، جن میں اسرائیلی نژاد امریکی ہرش گولڈ برگ پولین کی لاش بھی شامل ہے۔
العربیہ کے مطابق بائیڈن نے ایک پریس بیان میں کہا کہ "اس سے قبل (ہفتے کو) اسرائیلی فورسز کو چھ یرغمالیوں کی لاشیں حاصل کیں، جنہیں حماس نے رفح شہر کے نیچے ایک سرنگ میں رکھا ہوا تھا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم نے تصدیق کی ہے کہ یرغمالیوں میں سے ایک امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولین کی لاش ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فورسز نے 6 لاشیں برآمد کی ہیں جنہیں حماس نے رفح شہر کے نیچے ایک سرنگ میں رکھا ہوا تھا۔
قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ اسے غزہ میں لڑائی کے دوران متعدد لاشیں ملی ہیں اور اس کی فوج لاشوں کو نکالنے اور ان کی شناخت کے لیے آپریشن کر رہی ہے جس میں کئی گھنٹے لگیں گے۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ لاشوں کی شناخت کے بارے میں افواہیں نہ پھیلائیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرا خیال ہے کہ ہم غزہ میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں‘۔ امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اورغزہ میں جنگ بندی کے لیے بالواسطہ بات چیت جاری ہے مگر اس بات چیت میں کسی بڑی پیش رفت کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
ڈیلا ویر ریاست کے ریہوبتھ بیچ میں موجود اپنی رہائش گاہ پر ہفتے کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہم اس جنگ کو ختم کرنے کے راستے پر ہیں”۔
امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا تھا کہ چند روز قبل دوحہ میں تمام فریقین کی نمائندگی کرنے والی منی تکنیکی کمیٹیوں کے درمیان شروع ہونے والی بات چیت تفصیلی اور تعمیری تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے کی ملاقاتوں میں تمام فریقوں کی نمائندگی شامل تھی۔حل طلب نکات پر مشاورت بدستور جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم فی الحال معاہدے پر عمل درآمد کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے ایک بار پھر زور دیا کہ مشاورت جاری ہے۔