مہاراشٹرا

بومئی کو اس کی زبان میں جواب دینا چاہئے: پاٹل

مسٹر پاٹل نے منگل کو اسمبلی میں کہا کہ سرحدی علاقے میں مراٹھی لوگوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور جان بوجھ کر پریشان کیا جا رہا ہے۔

ناگپور/ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر جینت پاٹل نے کہا ہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی کو ان کی زبان میں جواب دینا چاہئے۔

مسٹر پاٹل نے منگل کو اسمبلی میں کہا کہ سرحدی علاقے میں مراٹھی لوگوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور جان بوجھ کر پریشان کیا جا رہا ہے۔

مسٹر پاٹل نے کہاکہ ’’ہمیں ان سے پوچھنا چاہئے اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو ان کی زبان میں جواب دینا چاہئے۔ اگر ان کا رویہ اسی طرح جاری رہا تو ہمیں کوائنا، ورنا اور ستارہ اضلاع میں ڈیموں کی اونچائی بڑھانے کی بھی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر کام نہیں چلے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اگر کرناٹک حکومت مہاراشٹر کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو اسے برداشت نہیں کریں گے۔

مسٹر پاٹل مہاراشٹر۔ کرناٹک سرحد کے مسئلہ پر تحریک التواء پر بات کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو نشانہ بنایا۔

ایوان میں ایم ایل اے حسن مشرف پر حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل سرحدی علاقے میں مراٹھی بھائیوں کا اجتماع تھا۔ اس میٹنگ کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے انتظام کیا تھا کہ مہاراشٹر سے کوئی بھی لیڈر میٹنگ میں شریک نہ ہو۔

مسٹر پاٹل نے کہا کہ جب سابق وزیر مشرف مراٹھی لوگوں کی حمایت میں وہاں پہنچے تو ان پر لاٹھی چارج کیا گیا جو کہ بہت غلط ہے۔