کھیل

سب سے بدقسمت ہندوستانی کرکٹرز مضبوط ریکارڈ کے باوجود ٹیم انڈیا کیلئے نہیں کھیل پائے

ہندوستان کی آبادی 130 کروڑ سے زیادہ ہے۔ لاکھوں بچے انٹرنیشنل کرکٹر بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ اس کے لیے وہ بچپن سے ہی تندہی سے تیاری کرتے ہیں۔ دن رات پریکٹس کرنے کے بعد اسے کہیں جاکر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔

ہندوستان کی آبادی 130 کروڑ سے زیادہ ہے۔ لاکھوں بچے انٹرنیشنل کرکٹر بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ اس کے لیے وہ بچپن سے ہی تندہی سے تیاری کرتے ہیں۔ دن رات پریکٹس کرنے کے بعد اسے کہیں جاکر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔

وہاں پسینہ بہانے کے بعد ہندوستان کو بین الاقوامی میچوں میں موقع ملتا ہے۔ لیکن کچھ بدقسمت کرکٹرز ہیں جو ڈومیسٹک میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد بھی انہیں ہندوستان کے لیے کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ آج ہم آپ کو ایسے ہی 5 کھلاڑیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

امرجیت کیپی

پنجاب میں پیدا ہونے والے امرجیت کیپی 80 اور 90 کی دہائی میں ڈومیسٹک کرکٹ کے سب سے بڑے بلے بازوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 52.27 کی اوسط سے 7894 رنز بنائے ہیں۔ اس میں 27 سنچری اننگز بھی شامل تھی۔ ریٹائرمنٹ کے وقت وہ رانجی ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کررہے تھے۔

راجندر گوئیل

ہریانہ اور دہلی کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے راجندر گوئل بدقسمت کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 1958-59 کے سیزن میں اپنا رانجی ڈیبیو کیا۔ وہ اب بھی 639 وکٹوں کے ساتھ رانجی کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر نے 1985 تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی لیکن ہندوستان کے لیے کبھی ڈیبیو نہیں کیا۔

جلج سکسینہ

36 سالہ جلج سکسینہ اس وقت ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن ہندوستان کے لیے ڈیبیو کرنے کی ان کی امیدیں ختم ہوگئیں۔ 133 فرسٹ کلاس میچوں میں اس آل راؤنڈر نے 410 وکٹیں لینے کے ساتھ 6567 رنز بنائے ہیں۔ لسٹ اے میں بھی انہوں نے آف اسپن کے ساتھ 104 میچوں میں 117 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ بلے باز نے 3 سنچریوں کی مدد سے 2035 رنز بھی بنائے۔ اس ریکارڈ کے بعد بھی انہیں ہندوستان کے لیے کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔

امول مجمدار

ممبئی کے امول مجمدار کا شمار دنیا کے بدقسمت ترین کرکٹرز میں ہوتا ہے۔ انہوں نے ممبئی کے لیے اپنے پہلے میچ میں 260 رنز بنائے تھے۔ مجمدار نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کے 171 میچوں میں 11167 رنز بنائے۔ لسٹ اے میں بھی ان کے بلے سے 38 کی اوسط سے 3286 رنز نکلے۔ مجمدار کو سچن ٹنڈولکر کی طرح باصلاحیت بلے باز سمجھا جاتا تھا لیکن وہ کبھی ہندوستان کے لیے نہیں کھیلے۔

متھن منہاس

دہلی کے متھن منہاس کا گھریلو ریکارڈ مضبوط تھا۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کے بلے نے لسٹ اے میں 45.82 اور 45.84 کی اوسط سے رنز بنائے۔ ان کے نام 15 ہزار سے زائد رنز ہیں۔ 2017 تک انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا۔ آئی پی ایل میں چینائی سوپر کنگز، دہلی اور پونے واریئرز کیلئے کھیلے۔ لیکن انہیں ہندوستانی ٹیم میں کھیلنے کا کبھی موقع نہیں ملا۔

a3w
a3w