مشرق وسطیٰ

بریکنگ: رفح میں محفوظ قرار دیئے گئے علاقے پر اسرائیل کی بمباری، درجنوں فلسطینی بشمول بچے زندہ جل کر شہید، دردناک مناظر

رفح میں اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 75 سے زائد فلسطینی زندہ جل کر شہید اور درجنوں جھلس کر زخمی ہو گئے۔

غزہ: رفح میں اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 75 سے زائد فلسطینی زندہ جل کر شہید اور درجنوں جھلس کر زخمی ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
موت، تباہی اور غصہ کے درمیان غزہ میں خون سے رنگی عید
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
عالیہ، پرینکا چوپڑا جونس اور کرینہ کپور کا بھی فلسطین سے اظہار یگانگت
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

اسرائیلی بمباری سے رفح کے پناہ گزین کیمپ میں آگ لگ گئی جس میں بڑی تعداد میں شہادتیں آگ میں جھلسنے کی وجہ سے ہوئیں، شہدا میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، پناہ گزین کیمپ میں شمالی غزہ سے بے دخل فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں مقیم ہے۔

رپورٹس کے مطابق آگ میں جھلسنےکے باعث کئی افراد کی حالت نازک ہے، شہداء کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں یو این کیمپوں پر دسواں حملہ کیا ہے، 24 گھنٹوں میں 230 سے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کیا گیا، اس سے قبل اسرائیل نے جبالیہ، نصیرت اور غزہ سٹی میں کیمپوں پر حملوں میں 160 فلسطینیوں کا قتل کیا۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ رفح میں کیمپ پر 900 کلو سے زائد وزنی بموں کا استعمال کیا گیا، فلسطینی اتھارٹی نے مصر سے زخمیوں کو نکالنے کےلیے ایمبولینسز بھیجنے کی اپیل کی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے رفح میں یواین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کیخلاف کھلا چیلنج ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے رات رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ پر حملہ کیا، حملےکے مقام پر حماس کے اہم ارکان ٹھہرے ہوئے تھے تاہم حملے سے دو روز پہلے ہی عالمی عدالت نے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی سے روکا تھا۔

دوسری جانب امریکی رکن کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فوری طور پر رفح میں فوجی کارروائی روکنی چاہیے جبکہ اسرائیلی قانون ساز ایڈا توما سلیمان نے بھی رفح پر تازہ ترین حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلےکو پامال کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی قانون ساز کا کہنا تھا اسرائیلی حکومت عالمی ٹربیونل کے تمام احکامات ماننے سے انکاری ہے، اسرائیلی حکومت پاگل پن، انتقامی کارروائیوں کو نئی مجرمانہ سطح پر لےجا رہی ہے۔

اقوا م متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین انروا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یو این کیمپ کو نشانہ بنانا حیران کن نہیں، اسرائیل ایک عام ریاست کے طور پر کام نہیں کر رہا، اسرائیل انروا کے متعدد اسکولوں پر بمباری کر رہا ہے، اسرائیل انروا کے صحت مراکز، پناہ گاہوں پر بھی بمباری کر چکا ہے، اسرائیلی بمباری میں اقوام متحدہ کے 193 کارکن مارے جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

a3w
a3w