بریکنگ: تلنگانہ کے اسکولوں میں ہر ماہ کا چوتھا ہفتہ ’نو بیاگ ڈے‘ ہوگا، پڑھئے تفصیل
اس طرح ہر مہینے کا چوتھا ہفتہ بچوں کے لئے زیادہ دلچسپ، پرجوش اور پرلطف ہوگا۔ اس پہل کو ’’نو بیاگ ڈے‘‘ قرار دیا گیا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست کے تمام اسکولوں میں ہر ماہ کے چوتھے ہفتہ کو ’’نو بیاگ ڈے‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے تحت تمام جماعتوں کے طلبا کو اس دن اسکول کو کتابوں سے بھرا بیاگ لانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ریاستی محکمہ تعلیم نے بچوں پر سے کتابوں کا بوجھ کم کرنے کے مقصد سے اس پہل کا آغاز کیا ہے۔ اس کے بجائے بچوں کو میوزیم، تاریخی مقامات، گرام پنچایتوں کے فیلڈ وزٹ سے لے کر انڈور سرگرمیوں جیسے سائنس کے تجربات، ڈوڈلنگ، ماڈل اسمبلی اور ماڈل الیکشن جیسی سرگرمیوں کی طرف راغب کرتے ہوئے ان میں تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔
اس طرح ہر مہینے کا چوتھا ہفتہ بچوں کے لئے زیادہ دلچسپ، پرجوش اور پرلطف ہوگا۔ اس پہل کو ’’نو بیاگ ڈے‘‘ قرار دیا گیا ہے۔
طالب علموں پر دباؤ اور بستے کے بوجھ کو کم کرنے کے علاوہ مختلف سرگرمیوں کے ساتھ سیکھنے کے عمل کو مزید پرلطف بنانے کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اسی تعلیمی سال سے تمام اسکولوں میں ہر ماہ کے چوتھے ہفتہ کو بیگ لیس ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی) جو محکمہ اسکول ایجوکیشن کا ایک ونگ ہے، نے پہلی سے دسویں جماعت کے طلباء کے لئے سال بھر میں بغیر بیگ کے 10 دن کی ایک پہل شروع کی ہے۔
اس کے مطابق تین سیشن ہوں گے – پرائمری کے طلبا کے لئے شو ٹائم، فن اسٹیشن اور کریٹیو حلقہ ہوگا۔ پہلی اور دوسری جماعت کے طلبا سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے خاندان کے بارے میں بات کریں، خاندان کے کسی فرد کی نقل کریں، اپنے خاندان کے کسی فرد کی تصویر بنائیں۔ ان سب کا مقصد بچوں میں کمیونی کیشن اسکلس اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔
تیسری، چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لئے کسی سرگرمی کو سیکھنے کے لئے روزگار اور معاش پر ایک تھیم تیار کیا گیا ہے جس میں ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ بڑے ہوکر کیا بننا چاہتے ہیں۔ انہیں اپنی پسند کے پیشے یا کام پر بولنے اور اس پیشہ میں استعمال ہونے والے اوزاروں یا آلات کی تصویر بنانے کو کہا جائے گا۔
چھٹی جماعت کے طلبا کے لئے فیلڈ وزٹ بشمول پوسٹ آفس، کنسٹرکشن سائٹس، راشن شاپس کا دورہ، فیملی بجٹ سروے کے علاوہ ماڈل اسمبلی، ماڈل الیکشن اور مالی لین دین سے متعلق آؤٹ ڈور اور ان ڈور سرگرمیاں رکھی گئی ہیں۔
حکومت کے اس اقدام کا مقصد بنیادی طور پر نظریاتی علم (یعنی صرف پڑھنا پڑھانا) اور عملی اطلاق (یعنی عمل) کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے، جبکہ طالب علموں کو کام کی مختلف مہارتوں سے روشناس کرانا بھی ہے اور انہیں اپنی زندگی میں پروان چڑھنے کے لئے بصیرت حاصل کرنے میں مدد کرنا بھی ہے تاکہ وہ اپنے کیریئر کے بارے میں فیصلے کرنے کے قابل ہوسکیں۔
پوسٹ آفس کے دورے کے ایک حصے کے طور پر طلباء سے کہا جائے گا کہ وہ پوسٹ ماسٹر اور پوسٹ مین سے ان کے کام کے بارے میں انٹرویو لیں۔ ان سے پوسٹ آفس کی خدمات کے بارے میں گھر والوں سے بات کرنے کو بھی کہا جائے گا۔ اس طرح کے دوروں سے طلباء کو تجرباتی طور پر راست سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور وہ کیریئر کے مختلف مواقع کے بارے میں جان سکیں گے۔
ہائی اسکول کے طلبا کو مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشیل انٹلیجنس) کی بنیادی باتوں اور اس کے استعمال اور کیریئر کے مواقع سے بھی متعارف کرایا جائے گا۔