ماؤسٹوں کے خلاف آپریشن، چیف منسٹر کا جاناریڈی اور حکومتی مشیروں سے تبادلہ خیال
تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے پیر کے روز تلنگانہ۔ چھتیس گڑھ سرحد پر سیکورٹی فورسس کی جانب سے جاری مخالف ماؤسٹ آپریشن پر سینئر قائدین اور حکومت کے مشیروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

حیدرآباد (آئی اے این ایس) تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے پیر کے روز تلنگانہ۔ چھتیس گڑھ سرحد پر سیکورٹی فورسس کی جانب سے جاری مخالف ماؤسٹ آپریشن پر سینئر قائدین اور حکومت کے مشیروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
پیس ڈائیلاگ کمیٹی کی چیف منسٹر سے ملاقات اور ان سے مرکز اور ماؤسٹوں کے درمیان امن مذاکرات کے لئے پہل کرنے کے مطالبہ کے ایک دن بعد ریونت ریڈی، اس مسئلہ پر وسیع تر تبادلہ خیال کے لئے آج سابق وزیر داخلہ کے جانا ریڈی کے گھر پہنچ گئے۔
جہاں کانگریس کے سینئر قائدو حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشو راؤ اور چیف منسٹر کے مشیر ویم نریندر ریڈی بھی موجود تھے۔ چیف منسٹر نے ان سے چھتیس گڑھ میں جاری کاگرگٹہ آپریشن کے بارے میں مشاورت کی اور پیس کمیٹی کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔
پیس ڈائیلاگ کمیٹی کے سربراہ ہائی کورٹ کے موظف جج جسٹس چندرا کمار ہیں اور یہ کمیٹی سیول سوسائٹی کے ارکان جیسے جمپنا عرف جی نرسمہا ریڈی، پروفیسر ہراگوپال، پروفیسر ایل وشویشور راؤ اور دیگر پر مشتمل ہے۔ اس کمیٹی نے اتوار کے روز چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی اور کمیٹی نے چیف منسٹر سے درخواست کی تھی کہ مرکز کی جانب سے ماؤسٹوں کے ساتھ امن بات چیت کو یقینی بنانے کیلئے پہل کریں۔
انہوں نے چیف منسٹر پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کے لئے مرکز کو کامیاب ترغیب دیں۔ چیف منسٹر نے پیس ڈائیلاگ کمیٹی کے ارکان سے کہا کہ ان کی حکومت، ماؤازم کو نظم وضبط کے مسئلہ کے طور پر نہیں بلکہ انہیں خالصتاً سماجی نقطہ نظر سے دیکھتی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر سابق وزیر داخلہ جاناریڈی سے بات کریں گے کیونکہ انہیں ماؤسٹوں سے بات چیت کا وسیع تجربہ ہے اور وہ اس مسئلہ پر جاناریڈی سے مشاورت کریں گے اور ان سے اس ضمن میں تجاویز حاصل کریں گے۔
انہوں نے کمیٹی کے ارکان کو مزید بتایا کہ وہ کابینہ میں بھی اس بارے میں غور کریں گے۔ بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز پارٹی کے سلور جوبلی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ کاگرگٹہ میں ماؤسٹوں کے خلاف آپریشن روک دے اور ان ماؤسٹوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس مسئلہ کا پرامن حل تلاش کرے۔