”سستے لباس“ پر دلہن کا اعتراض، شادی منسوخ
شادی سے چند دن پہلے اس خاتون نے اپنے منگیترسے علحدگی اختیارکرلی ہے جس کاتعلق الموڑہ سے ہے کیونکہ دلہے کے باپ نے اپنی ہونے والی بہوکوایک لہنگا بھیجاتھا جس کی قیمت”صرف“ دس ہزار روپے تھی۔
نئی دہلی: ہندوستانی شادیاں بڑے دھوم دھام سے انجام دی جاتی ہیں۔ کھانے سے لیکر رسومات تک ہر چیز میں اصراف کیاجاتاہے اور آپ کواس کامزہ چکھنا پڑتاہے تاہم ایک عجیب و غریب واقعہ میں اتر کھنڈ کے ہلدوانی سے تعلق رکھنے والی ایک دلہن نے اپنی شادی اس وقت منسوخ کردی جب دلہے کے خاندان نے اسے ایک”سستا“ لہنگا بھیج دیا۔
اخبار’ٹائمز آف انڈیا‘ کی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاکہ شادی سے چند دن پہلے اس خاتون نے اپنے منگیترسے علحدگی اختیارکرلی ہے جس کاتعلق الموڑہ سے ہے کیونکہ دلہے کے باپ نے اپنی ہونے والی بہوکوایک لہنگا بھیجاتھا جس کی قیمت”صرف“ دس ہزار روپے تھی۔
رپورٹ کے مطابق ہونے والی دلہن نے لہنگے کی کم قیمت اورناقص معیارکی وجہ سے اسے پسند نہیں کیا۔اس جوڑے نے جاریہ سال جون میں منگنی کی تھی اوران کی شادی5 نومبر کو مقررتھی۔ جب یہ معاملہ بڑھتاگیاتو دونوں خاندان پولیس سے رجوع ہوئے۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن کے عملہ نے انہیں پرسکون کرکے گھر بھیج دیالیکن دلہے کے ارکان خاندان نے یہ کہتے ہوئے دوبارہ مسئلہ اٹھایاکہ وہ شادی کے دعوت نامے پہلے ہی چھپواچکے ہیں۔ اس کے بعد پولیس کی دوبارہ مداخلت سے صلح ہوگئی اورشادی منسوِخ کردی گئی۔
شادیوں اورعجیب و غریب واقعات کی بات کریں تو چند ماہ قبل ایک پاکستانی دلہے نے کرنسی نوٹوں سے بناہارپہناتھا تاہم یہ ہار بہت بڑا تھا۔ اتنا بڑا کے دلہے کواسے پہنے رہنے کے لئے اپنے دوستوں کی مدد لینی پڑی تھی۔ دلہے سمیت کم از کم6افراد کوہار کے پیچھے چھپتے ہوئے دیکھاگیاتھا۔
یہ رسم نہ صرف پاکستان میں رائج ہے بلکہ شمالی ہند کی ریاستوں میں بھی عام ہے۔ بہرحال ریزرو بینک آف انڈیانے عوام کومتنبہہ کیاہے اورایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہے کہ بینک نوٹوں کااحترام کیاجانا چاہئے کیونکہ وہ خودمختاری کی علامت ہیں اورلوگوں کوان کا بیجا استعمال نہیں کرناچاہئے۔