تلنگانہ

نائب صدرکے انتخابات سے دور رہنے بی آرایس کا فیصلہ

بتایا جاتا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں جس کسی امیدوار کی تائید کی جائے، اس پر تنقیدیں ہی آنے کا اندیشہ ہے، اسی سوچ کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔اس دوران، انڈیا اتحاد کے جسٹس سدرشن ریڈی نے جسٹس سدرشن ریڈی کو نائب صدر کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے۔

حیدرآباد: نائب صدر کے انتخابات کے موقع پر بی آر ایس پارٹی نے اہم فیصلہ لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نوٹا کا آپشن نہ ہونے کی وجہ سے پارٹی نے انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

بتایا جاتا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں جس کسی امیدوار کی تائید کی جائے، اس پر تنقیدیں ہی آنے کا اندیشہ ہے، اسی سوچ کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔اس دوران، انڈیا اتحاد کے جسٹس سدرشن ریڈی نے جسٹس سدرشن ریڈی کو نائب صدر کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے۔

کسی بھی سیاسی جماعت سے ان کا تعلق نہیں رہا۔سیاسی طور پر غیر جانبدار شخصیت کی حیثیت رکھنے والے ریڈی کو انڈیا اتحاد نے امیدوار کے طور پر پیش کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2022 کے نائب صدر انتخاب میں انڈیا اتحاد کی امیدوار مارگریٹ الوا کے حق میں بی آر ایس نے ووٹ دیا تھا لیکن موجودہ حالات میں ریاست میں کانگریس برسراقتدار ہے اور بی آر ایس اہم اپوزیشن جماعت کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان شدید تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کی تائید بی آر ایس کے لئے مناسب نہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فی الحال بی آر ایس کے چار ارکانِ پارلیمنٹ ہیں، جن میں راجیہ سبھا کے سدرشن ریڈی، وی روی چندر، دامودھر راؤ اور پاردھاسارتھی ریڈی شامل ہیں۔