بی آر ایس قائدین اور کارکن حراست میں، احتجاج میں شدت
سابق وزیر ٹی ہریش راؤ کو جمعرات کو بی آر ایس حضور آباد کے ایم ایل اے پیڈی کوشک ریڈی کی کونڈا پور رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ مسٹر راؤ کو بعد میں گچی بوولی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کی مبینہ غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کر دی ہے۔ پارٹی نے اپنے اراکین اسمبلی اور سینئر رہنماؤں کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے آج حیدرآباد کے ٹینک بنڈپر احتجاج و مظاہرہ کیا۔
پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے کئی بی آر ایس رہنماؤں کو ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔ سابق وزیر ہریش راؤ اور ایم ایل سی کویتا سمیت اہم رہنماؤں کو ان کے گھروں میں نظر بند کیا گیا ہے اور آج صبح سے ہی ان کے گھروں کے باہر بھاری پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
اسی طرح، کوتھبلاپور کے ایم ایل اے کے پی وویکانند، کوکٹ پلی کے ایم ایل اے مادھورام کرشنا راؤ، اور ایم ایل سی شمبھی پور راجو کو بھی نظر بند کر دیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق، تلنگانہ کے مختلف علاقوں میں بی آر ایس کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری اور حراست کا سلسلہ جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر ٹی ہریش راؤ کو جمعرات کو بی آر ایس حضور آباد کے ایم ایل اے پیڈی کوشک ریڈی کی کونڈا پور رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ مسٹر راؤ کو بعد میں گچی بوولی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ مسٹر ریڈی سے ملنے کی کوشش کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ بنجارہ ہلز پولیس نے ہریش راؤ پر پولیس کے فرائض میں رکاوٹ ڈالنے اور دھمکیاں دینے سمیت کئی الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا۔