امریکہ و کینیڈا

ہم ثالثی بھی قبول نہیں کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ سے وزیراعظم مودی کی فون پر بات چیت

وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے گزشتہ ماہ فوجی کارروائی دونوں ممالک کی فوج کے درمیان راست بات چیت کے ذریعہ اور امریکہ کی کسی ثالثی کے بغیر روکی تھی۔

کنانسکیس (کینڈا) (پی ٹی آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے گزشتہ ماہ فوجی کارروائی دونوں ممالک کی فوج کے درمیان راست بات چیت کے ذریعہ اور امریکہ کی کسی ثالثی کے بغیر روکی تھی۔

منگل کے دن 35 منٹ کی فون کال میں مودی نے امریکی صدر کو آپریشن سندور کی جانکاری دی اور واضح کردیا کہ ہندوستان نے تیسرے فریق کی ثالثی کبھی بھی قبول نہیں کی اور مستقبل میں کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔ گزشتہ ماہ کے آپریشن سندور کے بعد ٹرمپ اور مودی کی یہ پہلی بات چیت تھی۔

معتمد خارجہ وکرم مسری نے مودی۔ ٹرمپ فون کال کے بعد ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم مودی نے واضح کردیا کہ آپریشن سندور کے سلسلہ میں تجارت سے جڑے کسی بھی موضوع پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

ٹرمپ نے مودی کو جو جی 7 چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے کینیڈا آئے ہوئے ہیں‘ دعوت دی کہ وہ کینیڈا سے ہندوستان واپس جاتے ہوئے امریکہ آجائیں تاہم مودی نے کہہ دیا کہ پہلے سے طئے مصروفیت کے باعث یہ دعوت قبول نہیں کی جاسکتی۔ مودی نے ٹرمپ کو کواڈ چوٹی کانفرنس کے لئے ہندوستان آنے کو کہا کو جاریہ سال کے اواخر میں ہوگی۔

ٹرمپ‘ اسرائیل۔ ایران بڑھتے ٹکراؤ کے بیچ جی 7 چوٹی کانفرنس چھوڑکر امریکہ لوٹ گئے تھے۔ وکرم مسری نے کہا کہ مودی اور ٹرمپ جی 7 چوٹی کانفرنس کے حاشیہ پر ملنے والے تھے لیکن امریکی صدر کے جلد چلے جانے کی وجہ سے یہ ملاقات نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے مودی سے بات چیت پر زور دیا تھا جس کے بعد کال کرائی گئی۔