پرویز مشرف کی کل تدفین
پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کی میت کو دُبئی سے لانے والی خصوصی پروازمیں تاخیر ہوئی ہے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے آرکیٹکٹ سمجھے جانے والے پرویز مشرف طویل علالت کے بعد دُبئی میں اتوار کے دن انتقال کرگئے۔
دُبئی/ اسلام آباد: پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کی میت کو دُبئی سے لانے والی خصوصی پروازمیں تاخیر ہوئی ہے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے آرکیٹکٹ سمجھے جانے والے پرویز مشرف طویل علالت کے بعد دُبئی میں اتوار کے دن انتقال کرگئے۔
79 سالہ ریٹائرڈ جنرل 2016 سے متحدہ عرب امارات میں رہ رہے تھے۔ وہ دُبئی کے امریکن ہاسپٹل میں مرض amyloidosis کا علاج کرارہے تھے۔ جیو ٹی وی کے بموجب مشرف کی میت لانے والی خصوصی پرواز کو مقامی وقت 11:30 بجے پاکستان کے لئے اڑان بھرنی تھی لیکن خصوصی طیارہ دبئی نہیں پہنچا۔
اردو نیوز چیانل آج نیوز کا کہنا ہے کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ طیارہ پیر کی صبح دبئی سے روانہ ہوگا۔ تاخیر کی وجہ ہمیں معلوم نہیں۔ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ کی تدفین کراچی کے پرانے فوجی قبرستان میں عمل میں آئے گی۔ منگل کے دن نماز ِ ظہر کے بعد ملیر کینٹ کے گلمہر پولو گراؤنڈ میں ان کی نماز ِ جنازہ ادا کی جائے گی۔
اخبار دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارت خانہ/ قونصل خانہ پرویز مشرف کے جسدخاکی کو پاکستان بھیجنے میں مدد کررہے ہیں۔ اخبار ڈان نے یہ اطلاع دی۔
جیو نیوز کے بموجب سابق فوجی حکمراں کی بیوہ صہبا مشرف‘ بیٹا بلال اور بیٹی عالیہ‘ میت لے کر پاکستان آرہے ہیں۔ مشرف کی ماں دُبئی میں اور والد کراچی میں مدفون ہیں۔ پرویز مشرف کی پیدائش 1943 میں نئی دہلی میں ہوئی تھی اور 1947 کے بٹوارہ میں ان کا خاندان کراچی ہجرت کرگیا تھا۔