تلنگانہ

حیدرآباد کالج میں برقع پوش طلبہ کو داخل ہو نے سے منع کیا گیا۔

حیدرآباد کے ایک کالج نے برقعہ پوش طلبہ کو داخلہ دینے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی انہیں متنبہ کیا کہ جب تک وہ اسے اتار نہیں لیتے وہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکتے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے ایک کالج نے برقعہ پوش طلبہ کو داخلہ دینے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی انہیں متنبہ کیا کہ جب تک وہ اسے اتار نہیں لیتے وہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکتے۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

یہ واقعہ کے وی رنگا ریڈی ڈگری کالج برائے خواتین میں جمعہ کو پیش آیا۔

طلباء نے الزام لگایا کہ انتظامیہ نے انہیں برقع اتارنے کو کہا اور جب انہوں نے انکار کیا تو انہوں نے انہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی۔

30 منٹ کے بعد انتظامیہ نے برقع اتار کر انہیں امتحانی ہال میں جانے کی اجازت دی۔

اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ریاست کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا: "ہو سکتا ہے کچھ ہیڈ ماسٹر یا پرنسپل ایسا کر رہے ہوں لیکن ہماری پالیسی مکمل طور پر سیکولر ہے، لوگ جو چاہیں پہن سکتے ہیں لیکن اگر آپ یورپی لباس پہنیں تو یہ درست نہیں ہو گا… ہمیں اچھے کپڑے پہننے چاہئیں…”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ ڈھانپ کر رہنا چاہیے اور مختصر لباس نہیں پہننا چاہیے۔

تاہم، انہوں نے کہا، "کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ برقع نہیں پہنا جا سکتا۔ ہم کارروائی کریں گے”۔