شمال مشرق
ٹرینڈنگ

پہنچی وہیں پے خاک جہاں کا خمیر تھا،کلکتہ ہائیکورٹ کے جج نے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا، بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان

بی جے پی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کلکتہ ہائیکورٹ کے جج نے کہاکہ وہ سی پی آئی ایم میں شامل نہیں ہوسکتے کیوں کہ وہ بھگوان میں یقین رکھتے ہیں اور کانگریس زمیندار اور خاندانی پارٹی ہے۔

کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج کے عہدہ سے استعفیٰ کے بعد آج دوپہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق جج جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے ترنمول کانگریس کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیش گوئی کہ اس انتخاب میں ترنمو ل کانگریس کا وہی حال ہوگا جو اس وقت سی پی آئی ایم کا ہے۔اگلے انتخاب میں پوری پارٹی ختم ہوجائے گی۔

متعلقہ خبریں
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
بی جے پی امیدوار ویشویشور ریڈی خاندان کے اثاثے 4,568 کروڑ
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ

انہوں نے کہا کہ وہ ترنمول کانگریس کو سیاسی پارٹی تسلیم نہیں کرتے بلکہ یہ غنڈوں اور بدعنوان لوگوں کی پارٹی ہے۔ بی جے پی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ سی پی آئی ایم میں شامل نہیں ہوسکتے کیوں کہ وہ بھگوان میں یقین رکھتے ہیں اور کانگریس زمیندار اور خاندانی پارٹی ہے۔

راہول گاندھی سے کانگریس پیچھا نہیں چھوڑا سکتی ۔ترنمو ل کانگریس کے خلاف بی جے پی ہی بہترین متبادل ہے اور ترنمول کانگریس کے بدعنوانی کے خلاف صرف بی جے پی ہی لڑرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 7مارچ کو ایک بہت ہی معتبر پروگرام ہے جس میں وہ شامل ہوں گے اور باضابطہ شامل ہوجائیں گے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس ’’بدعنوانی کی مترادف‘‘ہے اور وہ آخر تک اس کا مقابلہ کریں گے۔میں بی جے پی میں شامل ہوں گا، ممکنہ طور پر 7 مارچ کو۔ میں بی جے پی میں شامل اس لئے ہو رہا ہوں کیونکہ یہ ایک قومی پارٹی ہے، جو بنگال میں ٹی ایم سی کی بدعنوانی کے خلاف لڑ رہی ہے۔

گنگوپادھیائے، جن کے مختلف تعلیم سے متعلق معاملات پر فیصلوں نے جس کی وجہ سے ترنمول کانگریس کو پریشانی ہوئی تھی۔اس پر براہ راست جواب دینے سے گریز کیا ۔انتخاب لڑنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی قیادت کو فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ مجھے لڑانا چاہتے ہیں۔ وہ جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے قبول ہوگا۔

گنگوپادھیائے نے کہا کہ وہ ترنمو ل کانگریس کی ناانصافی اوربدعنوانی کے خلاف لڑیں گے۔ترنمول کانگریس کے لیڈران کافی عرصے سے میرے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کر رہے ہیں۔ اگر انہیں کوئی فیصلہ پسند نہیں ہے، تو وہ صرف زبانی طور پر کسی جج پر حملہ نہیں کر سکتے۔ اس طرح کے اشتعال انگیزی نے مجھے سیاست میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنے میں مدد دی۔

بی جے پی میں شامل ہونے پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ گزشتہ چند دنوں میں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ میں گزشتہ چند دنوں سے چھٹی پر تھا اور بی جے پی کے ساتھ رابطے میں تھا۔ انہوں نے مجھ سے بھی رابطہ کیا۔ میں نے محسوس کیا کہ یہ ترنمول کے خلاف لڑنے کا صحیح پلیٹ فارم ہے۔

بی جے پی کے قائد حزب اختلاف سویندو ادھیکاری کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر، گنگوپادھیائے نے کہا کہ ناراد کیس میں شوبھندو ادھیکاری کو سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔اس سوال پر کہ کیا اس معاملے میں پھنسے ترنمول کانگریس کے دیگر لیڈران کو بھی سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہاں۔

گنگوپادھیائے نے صدر دروپدی مرمو کو اپنا استعفیٰ خط کاپیوں کے ساتھ چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ اور کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم کو صبح روانہ کردیا ہے۔

جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے 2 مئی 2018 کو کلکتہ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ 30 جولائی 2020 کو انہیں مستقل جج کے طور پر ترقی دی گئی۔

a3w
a3w