کینیڈا کا بیرون ملک طلبا کیلئے حیران کن فیصلہ، ہندوستانی طلبا پر پڑے گہرا اثر؟
کینیڈا حکومت کا کہنا ہے کہ "طلباء کو درخواست کے عمل میں یکساں مواقع، شفافیت، اور بہتر تعلیمی تجربہ فراہم کرنے کے لیے SDS اور NSE پروگراموں کو فوری طور پر روک رہے ہیں۔"
اٹاوا: کینیڈا نے ہندوستان سمیت 14 ممالک کے طلباء کیلئے ایک حیران کن فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈین حکومت نے 2018 میں غیر ملکی طلباء کو تیز تر اسٹڈی ویزا فراہم کرنے کیلئے شروع کیے گئے "اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم” (SDS) پروگرام کو معطل کر دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی نائجیریا کے طلباء کیلئے مخصوص نائجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (NSE) پروگرام کو بھی روک دیا گیا ہے۔ کینیڈا حکومت کا کہنا ہے کہ "طلباء کو درخواست کے عمل میں یکساں مواقع، شفافیت، اور بہتر تعلیمی تجربہ فراہم کرنے کے لیے SDS اور NSE پروگراموں کو فوری طور پر روک رہے ہیں۔”
اب طلباء کو عام اسٹڈی پرمٹ کے ذریعے ہی درخواست دینا ہوگی، جبکہ کینیڈا بین الاقوامی طلباء کو خوش آمدید کہتا رہے گا۔ SDS اور NSE کے تحت جو درخواستیں جمعہ دوپہر 2 بجے تک جمع کی گئی ہیں، انہیں زیر غور لایا جائے گا۔ کینیڈا کا یہ فیصلہ اقتصادی چیلنجز، صحت کے نظام پر دباؤ، بڑھتی ہوئی زندگی کی لاگت اور رہائش کی کمی کے سبب ملک میں امیگریشن کو محدود کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ہندوستانی طلباء پر گہرا اثر
SDS پروگرام کی منسوخی کا سب سے زیادہ اثر ان ہندوستانی طلباء پر پڑے گا جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ پہلے SDS پروگرام کے ذریعہ بھارتی طلباء کو تیزی سے کینیڈا کے اسٹڈی ویزے مل جاتے تھے۔ اب انہیں عام طریقے سے درخواست دینا ہوگی، جس سے ویزا کے انتظار کا وقت بڑھ جائے گا۔ کینیڈا میں کل غیر ملکی طلباء میں سے تقریباً 35 فیصد بھارتی طلباء ہیں۔