تلنگانہ

تلنگانہ اور اے پی میں امیدواروں کو مشکلات کا سامنا

انتخابی مہم ختم ہونے صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔تلگوکی دونوں ریاستیں تلنگانہ اور آندھرا پردیش گرمی کی شدید لہر کی لپیٹ میں ہیں جس سے دونوں ریاستوں میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے۔

حیدرآباد/ وجئے واڑہ: انتخابی مہم ختم ہونے صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔تلگوکی دونوں ریاستیں تلنگانہ اور آندھرا پردیش گرمی کی شدید لہر کی لپیٹ میں ہیں جس سے دونوں ریاستوں میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیراعظم ورنگل میں انتخابی مہم چلائیں گے
یورپ میں قیامت خیز گرمی، شہریوں کو وارننگ جاری
نواز شریف کے آتے ہی سیاسی نقشہ بدل جائے گا: شہباز شریف

شدید گرمی سے اہم جماعتوں کے قائدین کو انتخابی مہم چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ آندھرا پردیش میں چند مقامات پر اعظم ترین درجہ حرارت47 ڈگری سلسیس سے تجاوز کر گیا ہے۔ گرمی کی لہر دونوں ریاستوں میں چند افراد کی جانیں لے چکی ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق دونوں ریاستوں کے عوام کو آئندہ ایک ہفتہ تک شدید گرمی سے راحت ملنے کا امکان نہیں ہے۔ دونوں ریاستوں کے محکمہ جات صحت کے عہدیداروں نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شدیدگرمی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر احتیار کریں۔

گرمی کی شدت میں اضافہ کے سبب عوام،5بجے شام تک گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کررہے ہیں۔ جمعہ کے روز آندھرا کے ضلع نندیال کے دو مقامات پر درجہ حرارت 47.7 ڈگری سلسیس تک پہونچ گیا جبکہ اضلاع پر کاشم اور کڑپہ کے چند مقامات پر اعظم ترین درجہ حرارت47 ڈگری درج کیا جاچکا ہے۔

شدید گرمی کے سبب امیدوار، بمشکل چند گھنٹے ہی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان امیدواروں کو صبح کے اوقات میں حلقہ کے عوام سے ربطہ پیدا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ صبح یا پھر شام کے اوقات میں امیدوار پدیاترا کررہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو اپنے اعلیٰ قائدین کے جلسوں میں عوام کو لانے میں شدید چالینجس کا سامنا ہے۔

دونوں ریاستوں میں گرمی کی لہر کے سبب سیاسی جماعتوں کو انتخابی ریالیوں، جلسوں اور روڈ شوز کی تعداد میں کٹوتی کرنی پڑرہی ہے۔ آندھرا پردیش میں اسمبلی کی 175 اور لوک سبھا کی 25 نشستوں کیلئے 13 مئی کو رائے دہی ہوگی۔ اسی دن تلنگانہ میں لوک سبھا کے17 حلقہ جات کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سیاسی جماعتیں انتخابی جلسوں میں بڑے شامیانے نصب کررہی ہیں تاکہ شرکا کو شدیدگرمی سے تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

تلنگانہ میں چند مقامات پر درجہ حرارت 46 ڈگری سلسیس عبور کرچکا ہے۔ شدید گرمی کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کیلئے متبادل انتظامات کرناپڑرہا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی، روزانہ 3سے4عوامی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔ اسمبلی حلقوں تک پہونچنے کیلئے وہ ہیلی کاپٹر کا سفر اختیار کررہے ہیں۔ بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ، صرف شام کے اوقات میں پارٹی کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

بس یاترا کے دوران کے سی آر، دن میں دو یا تین عوامی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔ حلقہ چیوڑلہ کے بی جے پی امیدوار کونڈاوشویشور ریڈی نے 2ماہ پہلے سے ہی حلقہ میں اپنی انتخابی مہم شروع کر رکھی تھی۔ شدید گرمی کے امکان کو دیکھتے ہوئے انہوں نے بہت پہلے ہی انتخابی مہم شروع کی تھی۔ چند دن قبل وشویشور ریڈی، تانڈور میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے جسم میں پانی کی کمی کا شکار ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ، وقفہ،وقفہ سے کثرت سے پانی نوش کررہے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔ اب وہ احتیاطاً او آر ایس ملے پانی کو ساتھ رکھ رہے ہیں۔ اس پانی کو مسلسل پیتے جارہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی حلقہ حیدرآباد میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ وہ،8بجے صبح سے پیدل دورے شروع کرتے ہیں جو 2بجے دن تک جاری رہتے ہیں۔

ایک گھنٹہ کے وقفہ کے بعد وہ 3بجے سہ پہر اپنے پیدل دوروں کو دوبارہ شروع کرتے ہیں۔ اویسی، پرانے شہر کی ہر گلی کے رائے دہندوں سے ربط پیدا کررہے ہیں۔ اویسی برادران، روزانہ7بجے شام سے10بجے شب کے درمیان دو عوامی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔

شدیدگرمی سے بچنے کیلئے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا صبح اور شام کے اوقات میں انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی 2سے 3حلقوں کا احاطہ کرتے ہوئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

تلگودیشم پارٹی کے صدر این چندرا بابو نائیڈو، ہیلی کاپٹر کے ذریعہ عوامی جلسوں میں پہنچ رہے ہیں اور وہ ہر روز2سے3اضلاع میں عوامی جلسوں سے خطاب اور روڈ شوز بھی کررہے ہیں۔ مگر وہ شام یا رات کے اوقات میں روڈ شو کا اہتمام کررہے ہیں۔

a3w
a3w