ذات پر مبنی مردم شماری کے مسئلہ پر بات کرتے ہی مودی کے ذہن سے ذات غائب ہوگئی: راہول گاندھی
راہول گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں کم از کم 50 فیصد آبادی او بی سی کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے اور دہلی میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ذات پر مبنی قومی سطح پر مردم شماری کرائی جائے گی۔
ستنا: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر حملہ کرتے ہوئے کہ ‘ملک میں غریب ہی واحد ذات ہے’، آج کہا کہ جیسے ہی انہوں نے (مسٹر گاندھی نے ) ذات پر مبنی مردم شماری بولنا شروع کیا، مسٹر مودی کے ذہن سے ذات غائب ہوگئی۔
گاندھی مدھیہ پردیش کے وِندھیا علاقے کے ستنا میں کانگریس امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کچھ دن پہلے کہہ رہے تھے کہ ہندوستان میں صرف غریب ہی واحد ذات ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ذہن سے ذات غائب ہوگئی کیونکہ انہوں نے (مسٹر گاندھی) ذات پر مبنی مردم شماری کے بارے میں بات کرنی شروع کردی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم ملک کو سچ بتانا نہیں چاہتے۔ وہ کسی بھی تقریر میں ذات پر مبنی مردم شماری کی بات نہیں کر سکتے۔ اس کا ریموٹ کنٹرول اڈانی کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں کم از کم 50 فیصد آبادی او بی سی کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے اور دہلی میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ذات پر مبنی قومی سطح پر مردم شماری کرائی جائے گی۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش اور دہلی کی حکومتیں ممبران اسمبلی نہیں بلکہ افسران چلاتے ہیں۔ مدھیہ پردیش کو 53 افسران چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ ان میں سے صرف ایک افسر کا او بی سی سے تعلق ہے۔ ریاست میں او بی سی کی آبادی 50 فیصد ہے، لیکن حکومت میں ان کی شرکت 100 روپے میں سے 33 پیسے ہے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اس کے بعد بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کہتے ہیں کہ ریاست میں او بی سی کی حکومت ہے۔
کانگریس کے لیڈر گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے کسان، مزدور، بے روزگار، نوجوان اور چھوٹے دکاندار سمیت مدھیہ پردیش کی بنیاد تباہ کردی ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ 18 برسوں میں ریاست میں 18 ہزار کسان قرض کی وجہ سے خودکشی کر چکے ہیں۔ بی جے پی ارب پتیوں کو پیسے دیتی ہے۔ ریاست میں کسان اور مزدور خوفزدہ ہیں کیونکہ یہاں معیشت کا انجن نہیں چل رہا ہے۔
گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے پچھلی بار مدھیہ پردیش میں قرض کی معافی دی تھی۔ پھر ارب پتیوں نے مسٹر مودی اور مسٹر چوہان کے ساتھ مل کر کانگریس کی حکومت کو چرالیا۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے کرناٹک اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ سے صاف کہہ دیا ہے کہ کانگریس غریب ترین لوگوں کو اتنی ہی رقم دینے جا رہی ہے جتنا بی جے پی نے اڈانی اور ارب پتیوں کو دیا ہے۔
‘بھارت جوڑو یاترا’ کے تناظر میں راہول نے کہا کہ اس دوران انہوں نے دیکھا کہ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت تھی، ہر جگہ بے روزگاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں میں توانائی ہے، لیکن یہ ملک کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دینے کے قابل نہیں ہے۔
مودی پر حملہ کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وہ (مسٹر مودی) 2 کروڑ روپے کا سوٹ پہنتے ہیں۔ ہزاروں کروڑ کے ہوائی جہازوں میں جاتے ہیں، وہ روزانہ لاکھوں مالیت کے نئے کپڑے پہنتے ہیں، جب کہ ان کی (مسٹر گاندھی کی) سفید قمیض وہی رہتی ہے۔
خیال رہے کہ ریاست میں 17 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس سے قبل ان دنوں دونوں اہم جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم زوروں پر ہے۔