حیدرآباد

گاندھی بھون میں جشن تلنگانہ۔ سابق اسپیکر لوک سبھا کا خطاب

میرا کمار نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کے جذبات واحساست اور ان کی قربانیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے علیحدہ تلنگانہ کا قیام عمل میں لایا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے زیراہتمام جمعہ کے روز یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب کا شاندار پیمانہ پر انعقاد عمل میں آیا۔ آج10:30 بجے دن کارگذار صدر مہیش کمار گوڑ نے گاندھی بھون میں قومی پرچم لہرایا۔ بعدازاں کانگریس قائدین نے گن پارک پر شہیدان تلنگانہ کو خراج ادا کیا۔

متعلقہ خبریں
یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب کو شاندار پیمانہ پر منعقد کیاجائے گا : چیف سکریٹری
مزید 2گارنٹیز پر عمل آوری کے اعلان پرگاندھی بھون میں مہیلا کانگریس کا جشن
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
تلنگانہ میں کانگریس کو 10 نشستیں ملیں گی، چیف منسٹر پرامید

 بعدازاں سابق اسپیکر لوک سبھا میرا کمار نے نظام کالج چوراہا پر مجسمہ بابو جگجیون کے پاس جھنڈی دکھا کر ریالی کا آغاز کیا۔ ریالی براہ گن فاونڈری، عابڈز، معظم جاہی مارکٹ گاندھی بھون پہنچی۔ جہاں سابق اسپیکر لوک سبھا نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

 اس موقع پر اپنے خطاب میں میرا کمار نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کے جذبات واحساست اور ان کی قربانیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے علیحدہ تلنگانہ کا قیام عمل میں لایا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل آئین کے دائرہ میں عمل میں آئی تھی۔ یہ کہنا مضحکہ خیز ہے۔

 تلنگانہ کی تشکیل دستور کے خلاف عمل میں لائی گئی ہے۔ میرا کمار بحیثیت اسپیکر، اے پی کی تقسیم بل کی منظوری میں اہم رول ادا کیا‘ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کو9سال گذر چکے ہیں۔ لیکن افسوس بھی ہے کہ9 سال میں تلنگانہ کے حالات نہیں بدلے ہیں۔

تلنگانہ کے کسانوں اور مزدوروں کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ اگر آپ حیدرآباد کے باہر نظر ڈالیں تو تلنگانہ کے حالات کا پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی تلنگانہ کے حالات پر فکر مند ہیں۔ تلنگانہ کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کانگریس سخت جدوجہد کررہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام کی زندگیوں میں تبدیلی آنی چاہئے۔ اس کیلئے تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت لانے کی ضرورت ہے۔میرا کمار نے کہا کہ وہ صرف ایک فون کال کرنے پر تلنگانہ آئیں گی۔ سابق صدر پی سی سی اتم کمار ریڈی نے کہا کہ اس وقت کے اسپیکر میرا کمار نے بڑی ہمت کے ساتھ تلنگانہ بل کو منظور ی دی تھی۔

 اگر میرا کمار جراتمندی کا مظاہرہ نہ کرتی تو تلنگانہ کا قیام عمل میں نہ آتا۔ آج جو لوگ حکومت کررہے ہیں وہ الٹے لٹک بھی جائیں تو علیحدہ تلنگانہ نہیں بن سکتا تھا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ نریندر مودی نے تلنگانہ کی تشکیل کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا دروازہ بند کرکے تلنگانہ بل پاس کیا گیا۔

مودی کے اس ہتک آمیز بیان پر بی جے پی قائدین کو تلنگانہ عوام سے معذرت خواہی کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت تلنگانہ بل پاس ہوا اس وقت کے سی آر پارلیمنٹ میں نہیں تھے۔ کے سی آر کو میرا کمار کا احسان مند ہوناچاہئے۔ 

جس وقت میرا کمار صدارتی امیدوار کی حیثیت سے حیدرآباد آتی تھیں اس وقت میرا کمار ان کی حمایت حاصل کرنے فون کیا تو کے سی آر نے ان کا فون نہیں اٹھایا ا ور میرا کمار کے خلاف ووٹ دیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ اس بار ریاست میں کانگریس کی لہر چل رہی ہے۔

آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ اسے آئی سی سی انچارج مانک راؤ ٹھاکرے نے بھی خطاب کیا۔سابق صدر پی سی سی وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کا قیام سونیا گاندھی کا تاریخی کارنامہ ہے۔ اس موقع پر تلنگانہ تحریک اور بل کی منظوری میں اہم رول ادا کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو تہنیت پیش کی گئی۔

a3w
a3w