حیدرآباد

بی جے پی کی حمایت سے ہی علیحدہ تلنگانہ قائم ہوا: بنڈی سنجے

بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی، حکمراں جماعت بی آر ایس کی واحد متبادل سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی طرح انہیں پارٹی تبدیل کرنا پسند نہیں ہے۔ ریونت ریڈی ووٹ برائے نوٹ اسکام میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

حیدرآباد: صدر ریاستی بی جے پی مرکزی پارلیمنٹ بنڈی سنجے کمار نے کہا کہ بی جے پی نے علیحدہ تلنگانہ تحریک کی حمایت کی تھی جس کے باعث تلنگانہ قائم ہوا تھا۔ بنڈی سنجے نے آج یوم تاسیس تلنگانہ کے موقع پر پارٹی دفتر میں قومی پرچم لہرایا۔

متعلقہ خبریں
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
تلنگانہ:مصیبت میں گھرے افراد کی بروقت مدد۔غیر معمولی خدمات پر کانسٹیبل شراون کمارکو باوقارراشٹرپتی جیون رکشاپدک
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
ادبی تخلیقات قوموں کی فکری سمت کا تعین کرتی ہیں: امیرِ حلقہ ڈاکٹر خالد ظفر
ورنگل پولیس کمشنریٹ میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ جائزہ اجلاس

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 12سو افراد کی قربانی کے بعد علیحدہ تلنگانہ قائم ہوا۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد سے ریاست کا ایک بھی شخص بی آر ایس حکومت سے خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں احمقانہ حکومت چل رہی ہے۔ تلنگانہ میں کسان خودکشی کررہے ہیں۔

انہوں نے صرف4افراد پر ریاست کو اپنے ہاتھوں میں قید رکھنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ علیحدہ تلنگانہ قائم ہونے کے بعد ریاست کے غریب عوام کو مکانات نہیں ملے۔ حکومت ہر سال تمام سرکاری مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات میں بھی ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی، حکمراں جماعت بی آر ایس کی واحد متبادل سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی طرح انہیں پارٹی تبدیل کرنا پسند نہیں ہے۔ ریونت ریڈی ووٹ برائے نوٹ اسکام میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ریاست کے سینئر قائدین کو اچھی طرح سے یہ معلوم ہے کہ پارٹی کون چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے حضور آباد اسمبلی  حلقہ کے ضمنی الیکشن میں اور جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں اچھا مظاہرہ کیا ہے۔ جبکہ کانگریس مسلسل شکست کھارہی ہے۔

بی جے پی ایک پابند ڈسپلن جماعت ہے اس جماعت میں کوئی خاندانی حکمرانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایم نے تلنگانہ کی یوم تاسیس میں حصہ نہیں لیا ہے۔ اس کے ب ارے میں بی آر ایس اور کانگریس کے قائدین کو جواب دینا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ ریاست کے مسلمانوں کو اس مسئلہ پر متحد ہوکر ایم آئی ایم کی مخالفت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ6 ماہ میں بی جے پی کو اقتدار حاصل ہوگا۔ بی جے پی حکومت دارالسلام کو تحویل میں لے گی اور اس کی اراضی غریب مسلمانوں میں تقسیم کرے گی۔