مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے ایران کے بوشہر پلانٹ کو نشانہ بنایا تو تباہی ہوگی:رافائیل گروسی

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے بوشہر ایٹمی بجلی گھر پر اسرائیلی حملہ خطے میں ایک تباہی کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک مسلسل آٹھویں دن سے ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔

نیو یارک: بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اےکے چیف رافائیل گروسی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کے بوشہر پلانٹ کو نشانہ بنایا تو تباہی ہوگی۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے بوشہر ایٹمی بجلی گھر پر اسرائیلی حملہ خطے میں ایک تباہی کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک مسلسل آٹھویں دن سے ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اےکے ڈائریکٹر جنرل رافائیل گروسی نے کہا ہے کہ بوشہر کا معاملہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔

گروسی نے مزید کہا "بوشہر پر کسی بھی حملے کے نتیجے میں انتہائی خطرناک سطح کا شعاعی اثر ری اثر (ریڈیائی ایکٹیویٹی) پیدا ہو گا۔”

انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ نطنز میں افزودگی کے مرکز پر برقی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ساتھ ہی یہ اطمینان بھی دلایا کہ "اصفہان میں تاب کاری کی سطح میں اضافے کی کوئی اطلاع ہمیں موصول نہیں ہوئی۔”

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعہ کے روز اجلاس میں کہا کہ اگر یہ تنازع وسیع ہوا تو دنیا ایسی آگ کی لپیٹ میں آ جائے گی جس پر قابو پانا ممکن نہیں ہو گا، اس لیے فوری اور سنجیدہ مذاکرات کی طرف لوٹنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے سلامتی کونسل میں اپنے خطاب میں کہا "ہم ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں، ہمیں ذمے داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔”گوتریس نے مزید کہا "دنیا اس وقت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے، اور ہم سب پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے۔”

گوتریس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع میں شامل تمام فریقوں سے اپیل کی کہ "امن کو ایک موقع دیا جائے”۔

انھوں نے کہا "میرا ایک سادہ اور واضح پیغام ہے، تمام متنازع فریقوں اور ممکنہ طور پر تنازع میں شامل ہونے والوں سے کہ … امن کو موقع دیں۔”

یہ بات گوتریس نے بالواسطہ طور پر امریکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہی، جو اسرائیل کی فوجی مدد پر غور کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں سیاسی امور اور قیامِ امن کی نائب سربراہ روزماری ڈی کارلو نے اجلاس میں بتایا کہ ایران میں جاری تنازع کے باعث بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو رہی ہے۔

چینی نمائندے فو تسونگ نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا "اسرائیل کو چاہیئے کہ وہ اپنی کارروائیاں بند کرے تاکہ کسی بڑی تباہی کو روکا جا سکے۔”

انھوں نے مزید کہا "ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان پیش آنے والے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔”

اقوامِ متحدہ میں روس کے مستقل مندوب فاسیلی نیبینزیا نے اجلاس میں کہا کہ اسرائیلی حملوں نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات کو تباہ کر دیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا "حملے اسرائیل نے کیے، وہ خود کو جج بنا کر ایران پر حملہ آور ہوا۔”نیبینزیا نے کہا کہ تل ابیب تیسری ریاست کو اپنی جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔

روسی مندوب نے مزید کہا "امریکہ، برطانیہ اور فرانس ایران کے بارے میں دنیا کو جھوٹی کہانیاں سنا کر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

انھوں نے الزام عائد کیا کہ "اسرائیل کو مغرب کی جانب سے ایران پر حملے کے لیے ’سبز اشارہ‘ دیا گیا۔”

متعلقہ خبریں
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ