آندھراپردیش

مرکز نے دیہی ترقی کیلئے اے پی کو بھاری فنڈس جاری کئے

دیہی ترقیات کو فروغ دینے کے ایک بڑے اقدام کے طور پر مرکزی حکومت نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ15ویں فینانس کمیشن کی گرانٹس کی پہلی قسط کے طور پر رواں مالی سال آندھرا پردیش اور راجستھان کو ادارہ جات مقامی (دیہی) کی ترقی کیلئے2,255 کروڑ روپے سے زائد قائم جاری کی ہے۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) دیہی ترقیات کو فروغ دینے کے ایک بڑے اقدام کے طور پر مرکزی حکومت نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ15ویں فینانس کمیشن کی گرانٹس کی پہلی قسط کے طور پر رواں مالی سال آندھرا پردیش اور راجستھان کو ادارہ جات مقامی (دیہی) کی ترقی کیلئے2,255 کروڑ روپے سے زائد قائم جاری کی ہے۔

متعلقہ خبریں
دسہرہ منانے آبائی مقامات جانے والوں کی تعداد میں اضافہ
دہشت گردی کا شکار طلبا کیلئے ایم بی بی ایس کی 4 نشستیں مختص
آندھرا پردیش میں بابائے قوم کو خراج
وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آندھرا وقف بورڈ اور کل ہند انجمن صوفی سجادگان کا بروقت اقدام قابل تقلید: خیر الدین صوفی
بھگوان کو تو سیاست سے دور رکھیں: سپریم کورٹ

آندھرا پردیش کو غیر منسلک گرانٹس کی مد میں 395.501 کروڑ اور منسلک گرانٹس کے شعبہ میں جملہ593.2639 کروڑ روپے حاصل ہوئے ہیں۔ یہ فنڈس ریاست کے 9، اہل اضلاع کے پنچایتوں، 615 اہل بلاک پنچایتوں اور 12853 مستحق گرام پنچایتوں کے لئے مختص رہیں گے۔ مرکزی وزارت پنچایت راج نے یہ بات کہی۔

وزارت پنچایت راج کے مطابق یہ فنڈس، ادارہ جات کے ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ نہیں کئے جاسکتے۔ منسلک گرانٹس کو صرف عوامی خدمات جیسے صفائی، کھلے مقام کو رفع حاجت سے پاک بنانے،واٹر مینجمنٹ بشمول بارش کے پانی کے تحفظ، واٹر ری سائیکلنگ، اور گھروں سے حاصل کچرے کی ٹریٹمنٹ پر خرچ کرنے پر توجہ مرکوز رہے گی۔

ان فنڈس کو پنچایتوں کو بااختیار بنانے کیلئے ضروری خدمات اور انفراسٹرکچر پر خرچ کیا جاسکے گا۔ یہ فنڈس، گرام پنچایتوں کو اہم موقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ مہاتما گاندھی جی کے وژن گرام سواراج کے تحت مقامی نظم ونسق کو خود متعین کرسکے۔ متذکرہ فنڈس منظور کرنے کی سفارش کی گئی۔

مالیاتی سال کے دوران دواقساط میں فنڈس جاری کئے جائیں گے۔ وزارت پنچایت راج اور وزارت جل شکتی کی سفارش پر مرکزی حکومت کی وزارت فینانس نے دونوں ریاستوں کیلئے یہ فنڈس جاری کئے ہیں۔ذرائع کے بموجب مرکزی حکومت نے ایک دن قبل آندھرا پردیش میں گوداوری پشکرالو کے انتظامات کیلئے اے پی کو ایک سو کروڑ روپے سے زائد رقم منظور کی تھی جبکہ مرکز نے تلنگانہ کو ایک بھی پیسہ منظور نہیں کیا۔

تلنگانہ میں بھی گوداوری پشکرالو کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مرکز کے اس امتیازی رویہ کا بی آر ایس قائد ٹی ہریش راؤ نے مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

Photo Source: @IndianTechGuide