شمال مشرق

ٹاملناڈو میں تعلیمی اداروں کو مسلسل دوسرے دن بم سے اڑانے کی دھمکی سے افراتفری

سائبر کرائم برانچ پولیس ای میل بھیجنے والے کی شناخت اور انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس کا پتہ لگانے کے لیے تفصیلی تحقیقات کر رہی ہے جہاں سے یہ میل تعلیمی اداروں کو بھیجی گئی تھی۔

تروچیراپلی: ٹاملناڈو کے تروچیراپلی میں ایک پرائیویٹ خود مختار کالج اور مختلف مقامات پر واقع پانچ پرائیویٹ اسکولوں سمیت کئی تعلیمی ادارے کو جمعہ کو مسلسل دوسرے دن ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکی ملنے کے بعد افراتفری مچ گئی۔

متعلقہ خبریں
آکاسا ایر کے طیارہ میں بم کی جھوٹی اطلاع
اقامتی اسکولوں میں 9231 عہدوں کو پُرکرنے نوٹیفکیشن جاری
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
25پروازوں میں بم کی اطلاع
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی

پولیس ذرائع کے مطابق، ٹاملناڈو بم ڈیٹیکشن اینڈ ڈسپوزل اسکواڈ، تمل ناڈو فائر اور ریسکیو سروس کے اہلکاروں نے الگ الگ گروپس میں تعلیمی اداروں کے احاطے کے اندر مکمل چھان بین کی۔ کئی گھنٹوں کی گہری چھان بین کے بعد بھی پولیس کو کوئی مشکوک چیز نہیں ملی اور کالجوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی محض جھوٹ تھی۔

گزشتہ چند ہفتوں میں ٹاملناڈو کے کئی اسکولوں کو بم سے اڑانے کی یہ چوتھی دھمکی ہے۔ جمعرات کو، تروچیراپلی ضلع کے شہر اور دیہی علاقوں میں دو ممتاز خود مختار کالجوں اور کم از کم آٹھ اسکولوں کو بیک وقت ایک ای میل موصول ہوئی جس میں اداروں کو بم یا دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی دھمکی دی گئی، جو جھوٹی نکلی۔

اس سے قبل 29 اگست کو ایروڈ کے انڈین پبلک اسکول اور سیلم، تروچیراپلی اور ترونیل ویلی میں واقع اس کے کیمپس کو بم کی دھمکیوں پر مشتمل جعلی ای میل موصول ہوئی تھیں، جبکہ مدورائی کے چار سی بی ایس ای اسکولوں کو بھی 30 ستمبر کو ایسی ہی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

سائبر کرائم برانچ پولیس ای میل بھیجنے والے کی شناخت اور انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس کا پتہ لگانے کے لیے تفصیلی تحقیقات کر رہی ہے جہاں سے یہ میل تعلیمی اداروں کو بھیجی گئی تھی۔